بھارت کی مساجد میں نماز ادا کرنے پر پابندی لگانا شرمناک عمل ہے، پاکستان

462

پاکستان نے  بابا گورونانک کے552 ویں جنم دن کے موقع پربھارت سمیت دنیا بھر سے آنے والے سکھ برادریوں کو ویلکم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی مثبت سوچ کی وجہ سے سکھوں کے  تہوار اور عبادت اچھے انداز سے منعقد ہو رہے ہیں، بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری کے بارے میں شارٹ نوٹس پر راہداری کھول دی گئی، ہندوستان کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر ریاستی دہشتگردی جاری ہے، گزشتہ دو ایام میں 9 کشمیریوں شہید کیا گیا۔ 30 کشمیریوں کو نومبر میں شہید کیا جا چکا۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے، پاکستان کشمیری عوام کو سلام پیش کرتا ہے جنہوں نے ہندوستان کی دہشتگردی کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ ہندوستان کو سمجھ آ جانا چاہیے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزادی اور ان کا بنیادی حق دیا جانا چاہیئے۔ پاکستان کشمیریوں کو ہر ممکن سپورٹ کرتا رہے گا۔ ہندوستان کی جانب سے جمعہ کے دن نمازکی ادائیگی پر پابندی پر شدید مذمت کرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے مساجد میں نماز ادا کرنے پر پابندی لگاناانتہائی شرمناک عمل ہے، پاکستان مذہبی آزادیوں پر امریکی، اور سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کو مکمل طور پر رد کرتا ہے۔ پاکستانی معاشرہ مذہب کو آزادی کے ساتھ ادا کرنے کی سوچ رکھتا ہے۔ پاکستان اقلیتوں کو مکمل حقوق دیتا ہے۔ اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں کو مکمل طور پر تحفظ فراہم کرتا ہے، پاکستانی حکومت اور عوام، اقلیتی برادری کے انسانی حقوق کو مکمل طور پر مثبت طریقے سے تحفظ دیتے ہیں۔بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی پنجاب کا دورہ سرکاری نہیں ہے،تاہم ہم ان کے دورے کو مذہبی آزادی اور عبادت کے تناظر میں دیکھتے ہیں، پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ غیر قانونی طور پر ہندوستان کے زیر قبضہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی پر نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو مکمل طور پر تحفظ دیا جانا پاکستان کی مثبت سوچ کی عکاس ہے جس کی مثال کرتارپو راہداری کو سکھ برادری کی عبادت کے لئے کھولنا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو سمجھنا چاہئے کہ مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ کشمیریوں کے حقوق کو سلب کیا گیا ہے۔ ہندوستان کی افواج کی جانب سے نام نہاد سرچ آپریشن کو بند ہونا چاہیے۔

دہلی میں ہتھیاروں کی دوڑ کے لیے غلط، خطرناک پلاننگ ہو رہی ہے جس کی وجہ سے خطے میں خطرناک اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نئی دہلی میں ہائی کمشن کے جانب سے ویزوں کے اجراء  کے علاوہ مختلف تقریبات کا انتظام کیا گیا ہے، یہ تقریبات ہفتہ بھر جاری رہیں گی،بھارت مین آر ایس ایس اور بی جے پی حکومت کے ساتھ مل کر مزہبی آزادیوں کو صلب کر رہے ہیں، پاکستان اور امریکہ اس حولے سے تعمیری و انصاف بامقصد بات چیت کر رہے ہیں،امریکی مزہبی آزادیوں کے کمیشن کی رپورٹ میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے بھارت میں مذہبی آزادیوں اور اقلیتوں کی حالت زار کو نظر انداز کیا  ہے۔ترجمان نے کہا کہ آئی سی جے فیصلے کے مطابق پاکستانی حکومت نے بھارتی جاسوس کو نظر ثانی اور ری کنسیڈیشن ایکٹ کا بل منظور کیا اس کا مقصد کمانڈر جادیو کی سزا اور ریویو اور ری کنسڈریشن کو مذید سنجیدگی سے دیکھنا ہے،بھارت کمانڈر جادیو کے کیس میں وکلاء  مقرر کرے۔

ترجمان نے کہا کہ کوپ 26 کانفرنس مین گلاسکو کلائمٹ پیکٹ طے ہوا ،مختلف ترقی پزیر ممالک نے ماحولیات کے حوالے سے فنڈز مختص کیے، کلبھوشن جادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق ایکٹ کو منظور کیا گیا،اس حوالے سے ہمارا موقف انتہائی واضح ہے،اس کے دیگر استعمال کے حوالے سے بھارتی رپورٹس کو مسترد کرتے ہیں، کرتار پور راہداری کھولنے کے حوالے سے تمام دباو بھارت پر تھا، یہی وجہ ہے کہ آخری لمحات میں بھارت نے پاکستان کو کرتار پور راہداری کھولنے کے حوالے سے مطلع کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں 600 کے قریب بھارتی قیدی ہیں،ایتھوپیا کی صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں ،ایتھوپیا میں 200 کے قریب پاکستانی مقیم ہیں،ہمارے مشن اورسفارت خانہ ان سے رابطہ میں ہے،سفارت خانے کے اس حوالے سے ایک رابطہ ٹیلی فون نمبر بھی جاری کیا ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھاریی اقدامات غیر قانونی اور یک طرفہ ہیں،ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی رویہ کو مسترد کرتے ہیں،بھارت کی جانب سے افغانستان کو بھجوایے جانے والی گندم پر وزیر اعظم آفس کا بیان واضح ہیاس میں واضح کہا گیا ہے کہ ہم اس معاملے کو انسانی بنیادوں پر دیکھ رہے ہیں،اس حوالے سے جلد جزیات کو طے کر لیا جائے گا.