مقبوضہ جموں وکشمیرکا چپہ چپہ 5اگست 2019کے غیر جمہوری فیصلوں کی دہائی دے رہا ہے، عمر عبداللہ

208

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضۃ جموںوکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے 370اور 35اے کی دفعات کی غیر آئینی اور یکطرفہ منسوخی کے وقت یہ دعویٰ کیا تھا کہ اب کشمیر میں حالات مکمل طور پر ٹھیک ہو جائیں گے اور ریکارڈ تعمیر و ترقی ہو گی لیکن دو برس گزر گئے یہ تمام دعوے مکمل طور پر سراب ثابت ہو رہے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر میں ایک پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں حالات ٹھیک ہونے کے بجائے خراب سے خراب تر ہو گئے ہیں ، یہاں روز گولیاں چلتی ہیں اور ہلاکتوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ چل پڑا ہے۔ انہوںنے کہا کہ جن جگہوں سے بنکر ہٹائے گئے تھے اب نہ صرف وہاں بلکہ دوسری جگہوں پربھی مزید بنکر تعمیر کیے گئے ہیں۔ فلائی اووروں پر بنکر ، سڑکوں اور گلی کوچوں میں فورسز کی موجودگی او ر کمیونٹی ہالوں کو فورسز کی تحویل میں دینا کشمیر کے بدتر حالات کی عکاسی کرتا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ کشمیر کی ہرسڑک، ہر گلی اور ہر چوراہا 5اگست 2019کے غیر جمہوری فیصلوں کی دہائی دے رہا ہے ، یہاں کے حالات یہ ہیں کہ کسی کو حق اور صداقت پرمبنی بات کرنے کی اجازت نہیں ، بیگناہوںکو کالے قوانین کے تحت سلاخوںکے پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے حتیٰ کہ صحافیوں کو بھی نہیں بخشا جاتا ہے۔ انہوںنے کہ کہ ایک صحافی کی انتی مارپیٹ کی گئی کہ وہ 85فیصد بینائی سے محروم ہو گیا ہے۔