پی ایس پی کا عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش، “ہم ٹھیک کردیں گے”نئے سلوگن کا اجرا

846

کراچی: چیئر مین پاک سرزمین پارٹی  ( پی ایس پی ) مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی کا پارٹی سلوگن “ہم ٹھیک کردیں گے” کا اجراءکردیا۔

نواز شریف نعرہ لگا رہے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو، مطلب یہ کہ مسلم لیگ ن کو ووٹ دو ورنہ ووٹ کی کوئی عزت نہیں، پیپلزپارٹی نے روٹی کپڑا مکان کے ساتھ جئے بھٹو کا نعرہ لگا کر قوم سے سب کچھ چھین کر پیپلز پارٹی جاگیر بنادی، ایم کیو ایم نے اپنوں کا ووٹ اپنوں کا نعرہ لگایا یعنی اگر ان کو ووٹ نہیں دیا تو آپ ان کے اپنے نہیں جبکہ تحریک انصاف نے تبدیلی کا نعرہ لگایا، قوم سوچے سمجھے بغیر نعرے کے پیچھے چل پڑی جس کی وجہ سے آج تبدیلی تباہی بن کر ہمارے سروں پر منڈلا رہی ہے۔

 نا کسی نے ان تمام نعروں کے آگے کا نظام بتایا اور نا پاکستان میں کسی نے سیاسی جماعتوں سے یہ پوچھنے کی ہمت کی کہ وہ اپنے نعروں کو عملی جامہ کیسے پہنائیں گے۔

مصطفی کمال نے پارٹی سلوگن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ  پاک سر زمین پارٹی پاکستان کی واحد سیاسی جماعت ہے جسکا نعرہ “ہم ٹھیک کردیں گے” کے پیچھے تمام ملکی مسائل کا قابل عمل حل ہے۔ “ہم ٹھیک کردیں گے” کیونکہ صرف ہمارے پاس مسائل حل کرنے کے لیے پورا بلیو پرنٹ ہے۔

پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ تین تین دفعہ وزیراعظم بننے والی جماعتیں چوتھی بار وزیراعظم بننے کے لیے تیار بیٹھی ہیں، چوتھی بار وزیراعظم بننے سے وہ تباہ شدہ نظام جو انہوں نے خود تباہ کیا ہے یکسر تبدیل ہوگا۔

انہوں نے مزید کہاکہ  نواز شریف نے حکومت کرنے کے لیے تین بار آصف زرداری کو سندھ گروی میں دیا تھا، پاکستان میں اب کسی کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں آئے گی۔ ہمارے پاس اس کراچی کی 10-15 سیٹیں ہوں تو جسکو وزیراعظم بننے کے لیے ہماری ضرورت ہوگی تو ہم سپورٹ کریں گے لیکن وزارتوں کا مطالبہ نہیں کریں گے۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہم 2 آئینی ترامیم کروایں گے اور غیر مشروط حمایت کریں گے، پہلی آئینی ترمیم کے ذریعے ہم بلدیاتی نظام کے اختیارات آئیں میں لکھوائیں گے، پی ایس پی اختیارات، وسائل اور طاقت وزیراعظم، وزیر اعلیٰ سے لیکر یوسی چئیر مین کو ڈائیریکٹ دے گی جو آپکے محلے میں رہ رہا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ  اگر وہ کام نہیں کرئے گا تو کچھ دن بعد محلے والے جمع ہوکر اسکے گھر پہنچ کر گریبان پکڑیں گے،  آپ کسی وزیراعظم، وزیر اعلیٰ اور وزیر، مشیر کو پکڑ نہیں سکتے، لیکن یہی محلے والوں کا ہاتھ نیب کا ہاتھ ہوگا۔