امریکا کا حوثی باغیوں پر بچے بھرتی کرنے کا الزام

288
ریاض: امریکی ایلچی برائے یمن ٹم لنڈر کنگ کی سعودی نائب وزیر دفاع خالد بن سلمان سے ملاقات کے دوران لی گئی تصویر

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک ) یمن سے متعلق امریکی مندوب ٹم لینڈر کنگ نے سعودی نائب وزیر دفاع خالد بن سلمان سے ملاقات کی،جس میں یمنی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر حملوں پر بات چیت کی گئی۔ ریاض میں ہونے والے ملاقات میں خارجہ امور سے متعلق سعودی وزیر عادل الجبیر بھی موجود تھی۔ ملاقات کے دوران امریکی ایلچی ٹم لنڈر کنگ نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی جانب سے بچوں کی جنگ میں بھرتی اور عسکری کارروائیوں میں اضافہ امن مساعی کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے یمن میں پائیدار امن کے قیام کے لیے امریکی موقف کا اعادہ کیا۔ امریکی عہدے دار کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی کے ساتھ مل کر یمن کے بحران کے سفارتی حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گا اور بحران کے حل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی ذرائع استعمال کیے جائیں گے۔ ٹم لنڈر کنگ نے یمن کی مدد اور پائیدار امن کے لیے اپنے ملک کی عظیم خواہش پر زور حوثیوں کی تمام فوجی کارروائیاں روکنے ، ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی پالیسیوں کو ترک کرنے، یمن کے بحران کے پرامن اور سیاسی حل کی تلاش کے لیے تمام فریقین کے ساتھ رابطے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یمن میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ بات چیت کررہا ہے۔ امریکی ایلچی نے یمن کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انسانی امداد کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا یمنی عوام کے معاشی مسائل کے حل میں دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر مدد دینے کو تیار ہے۔ یمن میں امن وامان کے قیام اور معاشی مشکلات کو حل کرکے بحران کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ یمن میں صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے معاشی سرگرمیوں اور توانائی کے تمام ذرائع کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ واشنگٹن اس کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا ۔