گرین لائن بسیں جنوری 2022سے قبل نہیں چل سکیں گی

333

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)گرین لائن منصوبے پر چلنے والی کروڑوں روپے مالیت کی 40 بسیں چین سے کراچی پورٹ پہنچ گئی ہیں تاہم 2016 ء سے جاری منصوبہ تاحال نامکمل ہے،گرین لائن بسوں کو چلانے کے لیے وفاقی وزرا نے پہلے اگست،ستمبر ،اکتوبر اور پھر اب نومبر کی نئی تاریخ دی ہے لیکن گرین لائن بس منصوبے پر کام کرنے والے کنٹریکٹر منصوبہ جنوری2022 سے پہلے نہ چلنے کا عندیہ دیا ہے۔ گرین لائن منصوبے پر کام کرنے والے کنٹر یکٹر نے نام نہ ظاہر کر تے ہوئے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ منصوبہ ابھی نامکمل ہے اس کے آٹو میٹک دروازے،اسٹیشنز سمیت بہت سے دیگر کام باقی ہیں منصوبہ مزید 5 سے 6 ماہ تک مکمل ہونے کا امکان نہیں ہے، ان کے مطابق گرین لائن منصوبے پر بسیں کسی صورت نومبر میں بھی نہیں چل سکے گی۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے مکمل نہ ہونے کی وجہ تکنیکی کے علاوہ انتظامی معاملات بھی ہیں،جبکہ بس اسٹیشنز پر کام ابھی باقی ہے۔ چین کے تعاون سے گرین لائن منصوبے کی چالیس بسیں کراچی توپہنچ گئیں ہیں تاہم گرین لائن کا ٹریک مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے بدحالی کا شکار ہے۔گرین لائن منصوبے کے ٹریک کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ٹکٹ گھر ہو یا اسٹیشنز دھول مٹی سے بھرے ہوئے ہیں اور مسافروں کیلیے داخلی اور خارجہ دروازے بھی اچھی حالت میں نہیں ہیں۔منصوبے کے نومبر تک مکمل ہونے پر ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو منصوبے پر جلد بازی نہیں کرنی چاہیے بس کی ٹکٹنگ سوفٹ وئیر کے لیے نظام بنانے میں وقت لگے گا۔ یہ ایک بہت بڑا سسٹم ہوتا ہے۔ اگر انہوں نے اس میں جلدی کی تو اس کا انجام بھی پشاور بی آر ٹی والا ہی ہوگا۔ماہرین کا مزیدکہنا ہے کہ ایک گرین لائن منصوبہ کراچی میں آمد و رفت کے مسائل حل نہیں کر سکتا ہے۔ اس کے لیے بی آر ٹی کے تمام منصوبوں کو کامیابی سے مکمل کرنے ہوں گے۔