لوگ وہی کچھ سنتے ہیں جو وہ سننا چاہتے ہیں، سائنس کی تصدیق

598

سیاست دان اور سماجی نقاد شکایت کرتے ہیں کہ سوشل میڈیا اور کیبل نیوز نے ایکو چیمبر پیدا کردیا ہے: لوگ وہ کچھ سنتے ہیں جو وہ سننا چاہتے ہیں اور باقی کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور نئی تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے۔

لوگ معلومات کے ذرائع پر اُس وقت زیادہ سے زیادہ اعتبار کرتے ہیں جب وہ ان کی پہلے سے قائم ہوئی سوچ یا رائے کی تصدیق کرے۔

پچھلے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ فیصلہ ساز اشخاص اس قسم کے رویے سے متاثر ہوتے ہیں جسے محققین “حوصلہ افزا عقائد” کہتے ہیں۔ لوگ ان چیزوں پر یقین کرتے ہیں جن کی وہ خواہش کرتے ہیں کہ وہ سچ ہو۔

کچھ محققین تجویز کرتے ہیں کہ حوصلہ افزا عقائد آن لائن غلط معلومات کے پھیلاؤ کے نقصانات کی وضاحت کرسکتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بات میں بھی سامنے آئی کہ من پسند عقائد اور معلومات کا تبادلہ معاشرے میں تعصب پیدا کر سکتا ہے یا پھر حددرجہ مغالطہ آرائی کو بڑھاوا دے سکتا ہے۔