روس میں انتخابات آزادانہ نہیں ہوں گے‘ حزب اختلاف

218

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس کے پارلیمانی انتخابات میں 2ہفتوں سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ حزب مخالف اور آزاد مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کے 21 سال قبل اقتدار میں آنے کے بعد یہ سب سے کم درجے کے آزادانہ طور پر منعقد ہونے والے انتخابات ہوں گے۔ عوامی رائے کے جائزے بتاتے ہیں کہ روس کے 26 فیصد عوام ان انتخابات میں یونائیٹڈ رشیا پارٹی کے حق میں ووٹ ڈالیں گے۔ یوں ستمبر 19 کو ہونے والے ان انتخابات میں اس پارٹی کے حق میں یہ شرح 2008ء کے بعد کی کم ترین حمایت کو ظاہر کرتی ہے۔ تاہمپیوٹن کے تقریباً تمام حریف کہتے ہیں کہ پولز کے برعکس اس الیکشن کے نتائج یونائٹیڈ پارٹی کے ہی حق میں ہوں گے۔ وہ اس الیکشن کے نتیجے پر شبہہ کئی وجوہات کی بنا پر کرتے ہیں جن میں ووٹنگ فراڈ، صدر پیوٹن کے نقادوں کی آواز کو کچلنا، آزاد امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا، ووٹروں کو ڈرانا دھمکانا اور ووٹروں کا خریدنا شامل ہیں۔ اس ضمن میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے سیاسی مبصر کہتے ہیں کہ ووٹروں کو خریدنے کی خاطر رشوت اور دیگر ہتھکنڈے استعمال ہو رہے ہیں۔