تورات کیخلاف بیان پر یہودیوں کی پوپ فرانسس سے وضاحت طلب

777

اسرائیل کے اعلیٰ یہودی مذہبی حکام نے ویٹیکن سے پوپ فرانسس کے تورات کے بارے میں قابل گرفت بیان پر وضاحت طلب کر لی۔

رائٹرز کے مطابق اعلیٰ یہودی مذہبی حکام نے کہا کہ وہ اپنی مقدس کتاب کے خلاف پوپ فرانسس کے تبصروں کے حوالے سے فکر مند ہیں۔ انہوں نے وضاحت طلب کی ہے۔

یہودی عالم راسن عروسی جو کہ اسرائیل کے چیف رابینیٹ کمیشن کے چیئرمین ہیں ، نے کہا کہ پوپ فرانسس نے یہودی قانون کو متروک قرار دیا ہے۔

دوسری جانب ویٹیکن حکام نے کہا کہ وہ خط کا مطالعہ کر رہے ہیں اس  کے بعد جواب دیں گے۔

پوپ نے رواں ماہ کو سامعین سے خطاب کرتے ہوئے عبرانی بائبل کی پہلی پانچ کتابوں کے بارے کہا تھا کہ تورات میں قانون تو ہے لیکن یہ مردہ دلوں کو زندگی نہیں بخش سکتا۔ اگر کسی کو زندگی چاہیے تو وہ یسوع مسیح کو اپنائے۔

واضح رہے کہ تحریف شدہ تورات میں سینکڑوں احکامات ہیں جس کی پیروی یہودی اپنی روزمرہ کی زندگی میں کرتے ہیں اور اسی تحریف شدہ تورات کی تعلیمات کے تحت صیہونی یہودی فلسطینیوں کے قتل یہاں تک کہ بچوں کے قتل کو اپنے لیے جائز سمجھتے ہیں کیونکہ ان کی کتاب میں فلسطین پر قبضے کیلئے اس کی آبادی کا صفایا کرنے کا حکم خدا نے دیا ہے۔