فارن ایکسچینج مینوئل میں تبدیلیوں کا اعلان کردیا ، اسٹیٹ بینک

222

کراچی(اسٹاف رپورٹر)بینک دولت پاکستان نے کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے اور خدمات کے اکاؤنٹ کے تحت بیرونِ ملک قانونی تجارتی ادائیگیوں کے لیے سہولت کی خاطر تجارتی ترسیلات سے متعلق زرِ مبادلہ ہدایات پر نظرِثانی کا اعلان کیا ہے۔فارن ایکسچینج مینوئل کے مذکورہ چیپٹر 14 میں کی گئی ان اہم تبدیلیوں کا تعلق درج ذیل پالیسیوں سے ہے۔اشیا سازی کے شعبے کے لیے رائلٹی، فرنچائز اور ٹیکنکل (آر ایف ٹی) فیس کی ترسیلات:اسٹیٹ بینک نے آر ایف ٹی فیس کی ترسیلات پر پالیسی پر نظرِ ثانی کی ہے۔ نظرِ ثانی شدہ پالیسی کے تحت بینکوں کو یہ اتھارٹی دی گئی ہے کہ وہ متعلقہ فریقوں کے معاہدوں کو رجسٹر کریں اور آر ایف ٹی فیس کی ترسیلات کی اجازت دیں۔ کاروباری طبقے کی ضروریات پوری کرنے کی غرض سے اس قسم کی فیس کی ترسیلی حد بھی بڑھا دی گئی ہے۔ چنانچہ، اب اشیا سازی کے شعبے کے ادارے ایڈوانس رقم کی ادائیگی کے لیے ایک ملین امریکی ڈالر اور خالص فروخت کا 8 فیصد تک (ٹیکس اور درآمدی اشیا کی لاگت منہا کرکے) اپنے متعلقہ بینک کے ذریعے بھجوا سکتے ہیں۔ مزید برآں برآمدات سے متعلق اشیا سازی پر رائلٹی کی ایک نئی کیٹیگری متعارف کرائی گئی ہے ۔