موریشس میں بھارتی بحریہ کے خفیہ اڈے کا انکشاف

311

دوحہ (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت نے بحر ہند کے ملک موریشس کے دور دراز جزیرے آگالیگا پر بحری تنصیبات کی تعمیر ات شروع کردیں۔ خبررساں ادارے الجزیرہ نے سیٹلائٹ تصاویر، مالیاتی اعداد و شمار اور زمینی شواہد کے جائزوں پر مشتمل رپورٹ میں اس سازش کا انکشاف کیا ہے۔ عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ آگالیگا میں زیر تعمیر رن وے بھارتی بحریہ کی جانب سے سمندری گشت کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ سیٹلائٹ تصاویر میں انکشاف ہوا ہے کہ موریشس کے مرکزی جزیرے سے 1100کلو میٹر دور واقع آگالیگا میں 2 بڑی جیٹیاں اور 3 کلو میٹر طویل رن وے کی تعمیر جاری ہے۔ اس سے قبل 2018 ء میں سب سے پہلے وہاں فوجی اڈے کے بارے میں خبریں منظر عام پر آئی تھیں، لیکن موریشس اور بھارت دونوں نے اسے ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ دونوں حکام کا کہنا تھا کہ آگالیگا میں جاری تعمیراتی منصوبہ فوجی مقاصد کے لیے نہیں ہے، تاہم حالیہ تصویری شواہد سامنے آنے پر نئی دہلی نے اس کا اعتراف کرلیا ہے۔ نئی دہلی میں آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن تھنک ٹینک کے رکن ابھیشیک مشرا کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ بھارت کو جنوب مغربی بحرہند اور رودبادِ موزمبیق میں نگرانی بڑھانے کے لیے سہولت فراہم کرے گا۔ ایسے طیارے جو آگالیگا پر اترنا چاہتے ہیں، انہیں 800 میٹر کی مختصر لینڈنگ پٹی کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ زیر تعمیر نیا رن وے بین الاقوامی ہوائی اڈوں جتنا بڑا ہے، جسے بڑے طیارے سہولت سے استعمال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحری اڈے اور رن وے زیادہ تر بھارتی پی 81 طیاروں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ابھیشیک مشرا نے بتایا کہ پی 81 بھارتی طیارہ بحری گشت اور نگرانی سمیت سطح زمین اور اینٹی سب میرین جنگ کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔آسٹریلیا کے محقق سیموئل باش فیلڈ کا کہنا ہے کہ بحر ہند تیزی سے دنیا کے لیے اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ جنوب مغربی بحر ہند ایک ایسا علاقہ ہے، جہاں بھارتی طیارے اپنے جہازوں کی مدد کر سکتے ہیں اور علاقوں کو آپریشن کے لیے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ موریشس کی معیشت کا بڑا حصہ چینی کی برآمد، بیرونی خدمات اور بیرونی سرمایہ کاری پر مشتمل ہے، جب کہ سیاحت بھی مرکزی شعبوں میں شمار ہوتی ہے۔موریشس کا شمار براعظم افریقا کے امیر ملک میں ہوتا ہے، جب کہ وہاں بدعنوانی کی شرح بھی انتہائی کم ہے۔