ایف پی سی سی آئی کو بین الااقوامی معیار کا ادارہ بنانے کا عہد

219

 

کرا چی (اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوںنے ایف پی سی سی آئی کے مالی معاملات پر من گھڑت اور غلط خبروں کی پرُ زور تردید کی ہے جو کہ یو بی جی کے جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے کی وجہ سے ہے۔ایف پی سی سی آئی کے سربراہ نے کہا کہ یو بی جی انتخابات نہیں جیت سکا اور تب سے وہ افواہ سازی، دھوکہ دہی، پراپیگنڈا اور اس امید پر بیکار بیٹھے ہیں کہ ایف پی سی سی آئی کے موجودہ منتخب عہدیدار بھی کام کرنا چھوڑ دیں گے اور کاروباری برادری کی خدمت سے دور ہو جا ئیںگے۔ ناصر حیات مگوںنے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی سرگرمیوں کے فعال انتظام اور معاشی پالیسی سازی میں مؤثر تجاویز کے ذریعے پالیسی ساز اداروں میں تمام کاروباری برادری کی مؤثر وکالت کے ذریعے ایف پی سی سی آئی کی موجودہ لیڈر شپ نے پورے ملک کی تاجر برادری کے دل و دماغ جیت لیے ہیں۔صدر ایف پی سی سی آئی نے نشاندہی کی کہ یو بی جی اپنی روایات کو جاری رکھتے ہوئے مسخ شدہ حقائق اور اعداد و شمار کو سامنے لائے ہیں اور فیڈریشن چیمبر کو بے رحمانہ انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے ؛جو کہ تاریخی اہمیت کا حامل قومی ادارہ ہے اور کاروباری قیادت میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دیوالیہ پن کے دعوے بے بنیاد ہیںاورحقیقت یہ ہے کہ ایف پی سی سی آئی پہلے سے کہیں زیادہ ترقی کر رہا ہے اور اعلیٰ تجارتی اداروں کے لیے متعین عالمی معیار کے بہترین طریقوں پر چل رہا ہے۔ میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ موجودہ منتخب عہدیداروں کی طرف سے فراہم کی گئی قیادت نے کرپشن، اقربا پروری اور میرٹ کی نظر اندازی کو ختم کر دیا ہے؛ اس کے برعکس یو بی جی کا 5 سالہ دور ناکامی، اقربا پروری اورکرپشن سے بھر پور تھا۔ انہوں نے یونس ڈھاگا کی مثالی قیادت میں ایک شاندار اور قابل اعتماد پالیسی ایڈوائزری بورڈ قائم کیا ہے اور دستیاب بہترین ٹیلنٹ کی خدمات حاصل کی ہیں۔