لبنان میں فرقہ ورانہ جھڑپیں ، 6 افراد ہلاک

320
؎بیروت: فوج نے خلدہ قصبے کا محاصرہ کررکھا ہے‘ چھوٹی تصویر حراست میں لیے گئے رہنما عمر غصن کی ہے

 

بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک) لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوب میں واقع قصبے خلدہ میں مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ سے 6افرادہلاک ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہلاک ہونے والے افراد حزب اللہ کے ایک رکن کے جنازے میں جارہے تھے۔ واقعے کے بعد خلدہ میں سنی قبائل اورحزب اللہ کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ لبنانی میڈیا کے مطابق خلدہ میں جھڑپوں سے شہریوں میں خوف پھیل گیا۔ علاقے میں فوجی کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا ہے اور وہ حزب اللہ ملیشیا اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کو روکنے کے لیے کوشاں ہے۔ جھڑپوں میں حزب اللہ ملیشیا کا جنگجو علی برکات مارا گیا۔ لبنانی ہلال احمر نے خلدہ میں فوری جنگ کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ امدادی ٹیم زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرسکے۔ ادھر حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آلِ غصن کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے رہنما علی شبلی کے جنازے پر دوبارہ حملہ کیا گیا،جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دوحہ ارمون اورخلدہ کے درمیان واقع شاہراہ پر فریقین نے راکٹ اور دستی بموں کا استعمال کیا اور دھماکوں کی آوازوں سے قریبی علاقوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ فوج نے کشیدگی کے باعث خلدہ سے بیروت کی طرف جانے والی شاہراہ بند کردی ہے اور بعض شہری اپنی گاڑیاں سڑک کے درمیان میں چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ اس سے قبل خلدہ سے تعلق رکھنے والے سنی قبائل نے ہفتے کے روز حزب اللہ کے جنگجو کے قتل کے بعد ایک بیان میں بتایا تھا کہ حزب اللہ کے جنگجو کو ایک عرب مقتول کے انتقام میں ہلاک کیا گیا تھا۔ علی شبلی کے ساتھ جوکچھ ہوا ہے،وہ انتقامی کارروائی تھی۔ حزب اللہ اس کارروائی کو صرف بدلے تک محدود رکھے اور آگے بڑھنے سے گریز کرے۔