نصف سے زائد اضلاع پر طالبان کا کنٹرول ،بدترین حالات کا ذمہ دار امریکا ہے،اشرف غنی

178

کابل (صباح نیوز) افغانستان کے نصف سے زیادہ اضلاع پر طالبان نے کنٹرول حاصل کرلیا، افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ افغانستان میں بدترین حالات کا ذمے دار امریکا ہے۔ دوسری جانب افغان فورسز نے گزشتہ 24گھنٹوں میں 15 صوبوں میں 455طالبان عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے نصف سے زیادہ اضلاع طالبان کے قبضے میں چلے گئے، امریکی اخبار کے مطابق افغانستان میں طالبان کی عسکری کارروائیوں کے باعث شہری نقل مکانی پر مجبور ہیں، ہر ہفتے کم ازکم 30ہزار افغان بے گھر ہورہے ہیں، افغانستان میں بہت سے بے گھر افرادنے خیموں میں پناہ لی ہے۔ بہت سے افغان محفوظ مقامات پررشتے داروں کے ہاں بھی منتقل ہوئے، ہزاروں افغان باشندے دیگر ممالک کے ویزے کے لیے درخواست دے رہے ہیں،امریکی اخبار میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغانستان کے400 میں سے آدھے سے زیادہ اضلاع طالبان کے قبضے میں ہیں۔دوسری جانب امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ افغان پناہ گزینوں کے لیے ایک نیا پروگرام شروع کرے گی،امریکی فنڈڈ پروجیکٹ غیرملکی این جی اوز، غیر ملکی میڈیا کے لیے کام کرنے والے افغانیوں کے لیے ہوگا۔ علاوہ ازیں افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ملک میں طالبان کے بڑھتے ہوئے کنٹرول کی ذمے داری امریکا پر عائد کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے جلد بازی میں انخلا کے نتیجے میں سیکورٹی کی بدترین صورتحال ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ جو موجودہ صورتحال ہے اس کی ایک ہی وجہ ہے کہ امریکا نے جلد بازی میں افغانستان سے انخلا کا اعلان کیا۔اشرف غنی نے واشنگٹن کو خبردار کیا کہ مکمل انخلا کے سنگین نتائج ہوں گے۔ مزید برآں افغان صدر نے پارلیمنٹ میں اپنا سیکورٹی منصوبہ پیش کیا ہے ،اشرف غنی نے 6ماہ پر مشتمل سیکورٹی پلان کے حواسے سے کہا کہ اس دوران حالات بہت بہتر ہوجائیں گے تاہم انہوں نے منصوبے سے متعلق اہم معلومات فراہم کرنے سے گریز کیا۔ بعدازاں اشرف غنی کے سیکورٹی پلان سے متعلق طالبان نے بیان جاری کیا، جس میں افغان صدر کے بیانات کو بکواس قرار دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی خراب دماغی حالت اور غلطیوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ طالبان نے کہا کہ قوم نے قومی غداروں کے خلاف مقدمہ چلانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا ہے، جنگ کے اعلانات، الزامات لگانا اور غلط معلومات فراہم کرنا اشرف غنی کی زندگی کو طول نہیں دے سکتا، اس کا وقت ختم ہو گیا ہے۔