کورونا وائرس ڈیلٹا کے تیزی سے پھیلنے کی تحقیقی وجوہات کیا ہیں؟

431

بیجنگ: چین کے طبی اور تحقیقی ماہرین نے کورونا کی تغیر شدہ بھارتی قسم ڈیلٹا کے تیزی سے پھیلنے اور ہلاکت خیزی کی وجہ تلاش کرلی ہے جبکہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر بڑوں نے کورونا ویکسین نہ لگوائی تو ان کے بچے بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق  چین کے ماہرین نے کورونا کی ڈیلٹا قسم پھیلنے کی وجوہات جاننے کے لیے حال ہی میں مطالعہ کیا، جس میں ہلاکت خیزی اور بڑھتے ہوئے کیسز کو مدنظر رکھا گیا تھا۔

ماہرین کے مطابق ڈیلٹا قسم کے زرات عام کورونا سے زیادہ طاقت ور ہیں، جو پوشیدہ بھی رہتے ہیں اور اس قدر شدت سے حملہ کرتے ہیں کہ اس کی تشخیص صرف دو روز پہلے ہی ہوتی ہے جبکہ اس تحقیق کے نتائج پری پرنٹ جرنل میں شائع ہوئے ہیں اور ابھی تک ماہرین کے مطالعے اور دعوے کو کسی طبی جریدے نے شائع کرنے کی منظوری نہیں دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ماہرین نے چین میں رپورٹ ہونے والے چند کیسز کا تجزیہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ ڈیلٹا قسم اس قدر تیزی سے کیوں پھیل رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیلٹا قسم عام کورونا سے دگنی رفتار سے پھیلتی ہے جبکہ ایلفا قسم 60 فیصد زیادہ متعدی ہے۔

ماہرین نے 21 مئی کو رپورٹ ہونے والے ڈیلٹا قسم کے پہلے کیس کا جائزہ لیا اور متاثرہ شخص کے قریب میں رہنے والوں کی نگرانی و اسکریننگ کی ہے۔

مریض کے قریبی افراد کو آئسولیٹ کرکے ان کے روزانہ پی سی آر ٹیسٹ کیے گئے اور اس طرح پہلے مقامی کیس کے بعد مزید 167 مقامی کیسز کو شناخت کیا گیا اوراس ڈیٹا کا موازنہ چین میں وبا کے آغاز کے ڈیٹا سے کیا گیا۔

تحقیقی ماہرین کے سامنے یہ بات آئی کہ کسی مریض میں پی سی آر ٹیسٹ سے بیماری کی تشخیص کا اوسط وقت (یعنی وائرس کی اتنی مقدار کی موجودگی جو ٹیسٹ کو مثبت بنانے کے لیے کافی ہوتی ہے) وباء کے آغاز 5.61 دن تھا جبکہ ڈیلٹا قسم کے مریضوں میں 3.71 دن تھا۔

ماہرین کے مطابق جو لوگ ڈیلٹا قسم سے متاثر ہوئے اُن میں علامات اس لیے ظاہر نہیں ہوئی کیونکہ جسم میں وائرس کی مقدار کو پکڑا نہیں جاسکا، اسی وجہ سے یہ متعدی بن رہا ہے اور وائرل لوڈ کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

ماہرین نے بتایاہے کہ تحقیق کو دوران یہ جاننے کی کوشش بھی کی گئی کہ ایک فرد کس صورت میں وائرس کو پھیلا سکتا ہے؟ بیماری کی روک تھام کی حکمت عملی کے لیے اہمیت کیا رکھتا ہے؟ مگر ڈیلٹا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ماہرین کو بہت برق رفتاری سے کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کی روک تھام کا وقت بہت کم ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیاہےکہ پی سی آر ٹیسٹوں میں ڈیلٹا کے مریضوں میں وائرل لوڈ وائرس کی اصل قسم کے مریضوں کے مقابلے میں 1260 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

ماہرین نے بتایاہےکہ ڈیلٹا وائرس پھیلنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ قسم جسم کے اندر اپنے جیسا طاقتور دوسرا وائرس پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ڈیلٹا سے متاثر ہونے والا مریض ابتدائی ایام میں دوسروں کے لیے خطرناک ہے کیونکہ اُس میں سے اُن ذرات کا اخراج ہوتا ہے جو دوسروں میں وائرس منتقل کرسکتے ہیں۔