اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے24 مکان مسمار

124

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 15روز کے دوران اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں 24گھر مسمار کرکے کئی خاندانوں کو چھت سے محروم کردیا۔ فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے کے لیے قائم رابطہ دفتر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کے لیے قابض حکام کی طرف سے حسب معمول غیرقانونی اور غیر مجاز ہونے کا بہانہ تراشا گیا ہے۔ تحریری نوٹس میں کہا جاتا ہے کہ یہ مکانات فلسطینیوں نے اسرائیلی حکام سے اجازت لیے بغیر تعمیر کیے تھے۔’سویلین پروٹیکشن‘ کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ میں 15 سے28 جون کے اعدادو شمار بیان کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسمار کیے گئے گھروں میں سے بعض زیرتعمیر تھے، جب کہ بعض میں فلسطینی رہایش پزیر تھے۔ مکانات کی مسماری سے 11 بچوں سمیت 23 فلسطینی بے گھر ہوئے جب کہ 1200کو بالواسطہ نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر متاثرین کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے نواحی علاقے مسافر یطا سے ہے۔ وہاں پر قابض انتظامیہ نے 3راستے اور پانی کی مرکزی پائپ لائن تباہ کردی ہے۔