ہنڈوراس اپنا سفارتخانہ آج بیت المقدس منتقل کرے گا

81

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) وسطی امریکا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہنڈوراس آج اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ایک ماہ قبل ہنڈوراس کے صدر خوان اورلانڈو ہرنانڈیز نے اس سفارت خانے کے قیام کا اعلان کیا تھا۔گوئٹے مالا، نیکاراگوا اور السلواڈور کے درمیان واقع ہنڈوراس نے 2019ء میں تل ابیب میں اپنے سفارت خانے کے اندر تجارتی دفتر کھولا تھا۔ اس کے ایک برس بعد اسرائیل نے بھی ہنڈوراس کے صدر مقام میں اپنا تجارتی دفتر کھولا تھا۔ ہنڈوراس کے صدر اور وزیر خارجہ اس مقصد کے لیے اسرائیل کا دورہ کررہے ہیں، جہاں وہ سیاحت، زراعت، تعلیم اور الیکٹرانک ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اہم معاہدوں پر دستخط کے علاوہ سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس سے قبل امریکا، گوئٹے مالا اور کوسووو نے اپنے سفارت خانے تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیے تھے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں 23 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے رات کے وقت مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے۔ان چھاپوں کے دوران 22 فلسطینیوں کو مغربی کنارے اور ایک فلسطینی کو مشرقی بیت المقدس سے حراست میں لیا گیا۔حراست میں لیے جانے والوں میں 16 اور 17 سال کی 2 بچے اور 2 سابق اسیر بھی شامل ہیں۔ جب کہ قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں قائم مہاجر کیمپ میں ایک کارروائی کے دوران 5 فلسطینیوں کو اغوا کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ اغوا کی اس وحشیانہ کارروائی میں اسرائیلی فوج اور صہیونی انٹیلی جنس اہل کاروں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔ ان میں سے 4 نوجوانوں کو فوجی چوکی دوتان کے قریب سے جب کہ ایک کو جنوب مغربی جنین سے حراست میں لیا گیا۔اغوا کیے جانے والے فلسطینیوں کی شناخت محمد عموری بشبش، محمد سائس، محمد عرعراوی اور احمد شاویش کے ناموں سے کی گئی ہے۔