آئی ایم ایف کی خواہش پر ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری کی تیسری لہر آنے والی ہے،سراج الحق

346
ثمر باغ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق ارکان سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کی خواہش پر ملک میں بے روزگاری ، مہنگائی کی تیسری لہر آنے والی ہے، حکومت نے عوام دشمن بجٹ کی ہیٹرک مکمل کرلی،اب ان کا آئوٹ ہونا قریب ہے،جس طرح 3 سالہ دور حکومت میں کسی ادارے میں بہتری نظر نہیں آرہی، اسی طرح غریب عوام کے لیے اس بجٹ میں کچھ بھی نظر نہیں آرہا ۔ وفاقی وزرا کی گفتگو سے لگتاہے کہ وہ کسی اور دنیا میں رہتے ہیں، موجودہ صورتحال سے ان کا آگاہ نہ ہوناحقائق کو سمجھنے کے لیے کافی ہے، قومی سلامتی کے دشمن بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے وزیرخارجہ کے بیان سے تشویش میں اضافہ ہوا ۔ اس حوالے سے حکومت قوم کو اعتماد میں لے اور تمام تر حقائق سے آگاہ کرے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع دیرکی تحصیل ثمر باغ میں کارکنان اور تحصیل منڈا کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ زمینی حقائق کے بالکل منافی ہے، جب تک اللہ اور اس کے رسول ؐ کے احکامات کے خلاف اقدامات ختم نہیں ہوتے ، ملک میں خوش حالی نہیں آسکتی، عوام کا خون نچوڑ کر سود کی صورت میں ادا کیا جارہاہے، گزشتہ اور موجودہ حکومت نے اس سے نجات کے لیے کوئی لائحہ عمل ترتیب نہیں دیا ۔ امیر جماعت نے کہاکہ حکومت کے3 سال میں مزید2 کروڑ سے زائد لوگ خط غربت کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہواہے اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں، پی ٹی آئی نے اپنے تمام دعوئوں کی ہمیشہ نفی کی ہے، 1 کروڑ نوکریاں اور50 لاکھ گھروں کا اعلان ان کو ہر روز شرمندہ کر رہاہے، روپے کی قدر میں35 فیصد کمی ہوئی، ایک سال میں کئی دفعہ قیمتوں میں اضافہ ہوا، مافیاز کا راج رہا جو تاحال جاری ہے، حکومت بالکل بے بس ہے۔ ان کا کہناتھاکہ آئی ایم ایف اور مافیاز کی موجودگی میں حکومت ربڑ اسٹمپ سے زیادہ کچھ بھی نہیں ۔ سراج الحق نے کہاکہ بجٹ میں پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کو مشروط قرار دینا عوام کو دھوکا دینے کے مترادف ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر ریکارڈ لیوی ٹیکس حکومتی ظالمانہ اقدام ہے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ بجٹ میں زراعت کے شعبے میں مختص بجٹ کی رقم اونٹ کے منہ میں زیرہ دینے کے مترادف ہے، بجٹ میں کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، زرعی مقاصد کے لیے بجلی پر عاید FPA اور QTA جیسے ٹیکسز کو ختم کرنے کے وعدہ سے روگردانی کی گئی ہے، کھاد، بیج اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، جس سے کسانوں کی پیداوار ی لاگت میں اضافہ ہوگا جو کہ کسانوں پر مزید ظلم کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین مطمئن دکھائی نہیں دے رہے، ای او بی آئی کے پنشنرز کی پنشن میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا، آٹا، چینی، دالوں سمیت دیگر اشیائے خورو نوش کی قیمتوں میں کمی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی، پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے باز رہے اور فوری طور پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرے۔