اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی سے روک دیا

389

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی تعیناتی سے روک دیا ہے جبکہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن، سیکرٹری قانون، سیکرٹری تعلیم، ایچ ای سی اور سابق چیئرمین طارق بنوری کو نوٹس بھی جاری کردیئے گیے  ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں آج ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس کے خلاف اور طارق بنوری کو بطور چیئرمین ایچ ای سی بحال کرنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی اور ہائیکورٹ نے سماعت میں سیکرٹری کابینہ ڈویژن،سیکرٹری قانون،سیکرٹری تعلیم، ایچ ای سی اور سابق چیئرمین طارق بنوری کو نوٹسسز جاری کردیئے۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کو چیئر مین  ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی تعیناتی سے روکتے ہوئے ہدایت کی ہیں کہ حکومت آئندہ سماعت آٹھ جون تک چیئر مین ایچ ای سی کی تعیناتی نہ کرے۔

وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دیئے کہ اگر آپ آرڈیننس کو دیکھیں تو اس سے صرف ایک شخص طارق بنوری متاثر ہورہا ہے، کیسے یہ ہو سکتا ہےکہ کوئی آرڈیننس صرف کسی خاص شخص کے لیے ہو۔

یاد رہے کابینہ سے منظوری کے بعد صدر مملکت عارف علوی نے بھی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان کے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری  دے دی ہے، جسے ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس 2021 کا نام دیاگیا ہے۔

آرڈیننس کے تحت بعض انتظامی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کی مدت چار سال سے کم کرکے دو سال کی گئی ہے اور ایچ ای سی اراکین کی تعیناتی چار سال کے لیے ہوگی جبکہ چیئرمین اور اراکین مزید ایک ٹرم بھی لے سکیں گے۔