سعودی عرب میں پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے وقت درکار ہے،بلال اکبر

467
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر بلال اکبر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں قید پاکستانی قیدیوں کی رہائی میں وقت لگ سکتا ہےـ اس وقت سعودی جیل میں  پچیس سو قیدی موجود ہیں جو سزا کاٹ رہے ہیں۔ ان میں گیارہ سو ایسے ہیں جن کے جرائم کی نوعیت زیادہ سنگین نہیں اور سزائیں کم ہیں، انہیں پاکستان بھیجا جائے گاـ
بلال اکبر نے کہا کہ ’قیدیوں کی واپسی کے لیے ہونے والے معاہدے کے بعد فالواپ کر رہے ہیں۔ ہماری طرف سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، طریقہ کار پر عمل کیا جارہا ہے اور اس میں دو سے تین مہینے لگیں گے ایسے چار سو سے پانچسو کے قریب قیدی ہیں جو جرمانوں کی وجہ سے جیلوں میں ہیں، ان کی رہائی کے لیے فنڈز درکار ہیں- اس سلسلے میں پیش رفت بھی ہوئی ہے  اور وزیر اعظم کو ان تمام مسائل سے آگاہ کردیا گیا ہے-امید ہے جلد اس معاملے کو حل کردیا جائے گاـ
بلال اکبر نے بتایا کہ ’سفارتخانے کی طرف سے فنڈز کی فراہمی کے لیے حکومت کو تجاویز دی ہیں۔ حکومت سے کہا ہے کہ احساس پروگرام، بیت المال سے فنڈز دیے جائیں یا او پی اایف کے پاس جو فنڈ ہیں انہیں استعمال کیا جائے۔ ہمیں احساس پروگرام سے فنڈز ملنے کی امید ہے۔‘
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب میں سزایافتگان کے سلسلے میں تعاون اور انسداد جرائم کے سلسلے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے  تھےـ
ان دونوں معاہدوں پر سعودی عرب کی طرف سے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز اور پاکستان کی جانب سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دستخط کیے تھے۔