ملک بھر میں بجلی کی طویل بند ش شدت اختیار کر گئی

268

ملک کے تمام بڑے شہروں میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ  کے سلسلے نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے-دس سے بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ روز  کا معمول ہے-جس سےعوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہےـملک میں کئی شہروں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے سبب عوامی احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہےـ

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے سبب سندھ  حکومت نے ملک بھر میں کاروبار اور دفتروں کے اوقات کار کو محدود کر کررکھا اس کے باوجود بھی صوبائی دارلحکومت  کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے بیشتر علاقوں شہریوں کو بجلی کی طویل بندش کا سامنا ہے-تعلیمی اداروں میں تعطیلات کے باعث آن لائن کلاسز ہورہی ہیں اور بجلی کی طویل بندش کے سبب طلباء کو آن لائن کلاسز لینے میں دشورای کا سامنا ہے- شہر کے بڑے علاقوں میں شامل ناظم آباد،فیڈرل بی ایریا،ملیر،لانڈھی،کورنگی شاہ فیصلی ،لیاری میں آدھی رات کو بجلی کی فراہمی معطل ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے اس سخت گرمی میں بھی عوام رات بھر جاگنے پر مجبور ہیں جبکہ صبح دفترمیں بھی نیند  پوری نہ ہونے کے سبب ان کی کارکردگی سخت متاثر ہورہی ہے- ملک کے سب سےبڑے شہر اور معاشی حب کہلائے جانے والے شہر کراچی میں کے الیکڑک کی کارکردگی کے سبب عوام سخت اذیت میں مبتلا ہیں جبکہ کے الیکٹرک عوام کو اس طویل بندش کی واضح وجہ بتانے سے بھی قاصر ہے-

دوسری طرف ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور اور گردونواح میں شدید گرمی کے موسم میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو گیا ہے، دیہی علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کا جینا مشکل ہو گیا۔شیڈول لوڈ شیڈنگ پہلے ہی جاری تھی این ٹی ڈی سی کے احکامات پر غیر لوڈ علانیہ لوڈ شیڈنگ بھی شروع ہو گئی۔

کو ئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں لوڈ شیڈنگ نے زندگی مفلوج کر دی ہے 8سے بارہ گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ روز کا معمول بنا گیا ہے بجلی کے بحران کے باعث پینے کے پانی کی بھی قلت پیدا ہو گئی ۔