اسرائیلی فوج کا مسجد اقصیٰ پر حملہ ،2 فلسطینی شہید،200 سے زاید زخمی ،پاکستان کی شدید مذمت

220

غزہ، واشنگٹن ،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیکس، خبر ایجنسیاں)اسرائیلی فوج کا مسجد اقصیٰ پر حملہ،2 فلسطینی شہید،200 سے زائد زخمی،پاکستان کی شدید مذمت۔تفصیلات کے مطابق یوم القدس کے موقع پر اسرائیلی فورسز کے مسجد الاقصیٰ اور مشرقی بیت المقدس میں حملوں میں 200 سے زائد فلسطینی زخمی اور 2 شہید ہو گئے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز کے تشدد سے 205 فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ مغربی کنارے میں صیہونی فوج کی فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید ہوگئے۔یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کرنے پر غم و غصے میں اضافے کے پیش نظر مسجد اقصیٰ کے باہر ہونے والے احتجاج میں اسرائیلی فوج و پولیس نے فلسطینی نوجوانوں کی طرف ربڑ کی گولیاں چلائیں اور اسٹن گرینیڈ فائر کیا جبکہ فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی پولیس پر پتھراؤ کیے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مشرقی یروشلم میں رات کے وقت ہونے والی جھڑپ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی صحت ورکرز نے بتایا کہ کم از کم 205 فلسطینی اور 17 اسرائیلی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔یہ ایک ایسا علاقہ ہے جہاں ایک طویل عرصے سے جاری قانونی کیس میں متعدد فلسطینی خاندان کو بے دخل کیا گیا ہے۔فلسطین کی ہلال احمر ایمبولینس سروس نے بتایا کہ زخمی ہونے والے 108 فلسطینیوں کو اسپتال لے جایا گیا، متعدد افراد کو اسٹیل پر ربڑ چڑھی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ہلال احمر کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے ایک کی آنکھ ضائع ہوئی، دو کو سر پر شدید زخم آئے اور دو کے جبڑے ٹوٹ گئے۔دوسری جانب اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ فلسطینیوں نے پتھراؤ، آتش بازی اور دیگر سامان افسران کی طرف پھینکا جس سے 17 کے قریب نصف زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال میں طبی امداد کی ضرورت ہے۔فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسرائیل کو مقدس شہر میں ہونے والی خطرناک واقعے اور گنہگار حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اس مسئلے پر فوری اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔پولیس نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی تشدد میں اضافہ ہوا ہے جہاں گزشتہ روز اسرائیلی اڈے پر فائرنگ کے بعد دو فلسطینی ہلاک اور تیسرا شدید زخمی ہوگیا۔اس واقعے کے بعد اسرائیل کی فوج کا کہنا تھا کہ وہ مغربی کنارے میں اضافی جنگی فوج بھیجے گی۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے ترجمان رابرٹ کولویلے نے کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام جبری بے دخلیاں فوری طور پر رکوائے جن میں شیخ جراح بھی شامل ہے، اور ایسی کسی بھی سرگرمی کو روکے جس سے مزید پیچیدہ ماحول پیدا ہو اور زبردستی منتقلی کا خطرہ ہو۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جیلیانا پورٹر نے کہا کہ واشنگٹن کو یروشلم میں بڑھتی کشیدگی پر سخت تشویش ہے۔یہ فریقین کے لیے ضروری ہے کہ وہ امن کو یقینی بنائیں اور تناؤ میں اضافے اور پرتشدد تصادم سے بچنے کے لیے ذمہ داری کے ساتھ کام کریں۔یورپی یونین، اردن اور 6 رکنی خلیجی تعاون کونسل نے ممکنہ بے دخلی پر تشویش کا اظہار کیا۔اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کہا کہ اردن نے فلسطینی اتھارٹی کو یہ دستاویزات دی تھیں کہ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ شیخ جراح کے فلسطینی اپنے گھروں کے جائز مالک ہیں۔علاوہ ازیںپاکستان نے اسرائیلی قابض افواج کے مسجد اقصیٰ میں عبادت میں مصروف معصوم نمازیوں پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد نمازی زخمی ہوگئے ۔ یہ بات ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے یہاں جاری مذمتی بیان میں بتائی گئی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ان حملوں کی بھرپور مذمت کرتا ہے، اس طرح کے حملے خاص طور پر رمضان المبارک کے مقدس مہینہ کے دوران ، تمام انسانی اقدار اور انسانی حقوق کے قوانین کے منافی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں اورہم فلسطینی کاذکے لیے اپنی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور عالمی برادری سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ خطے میں پائیدار امن کیلیے ہم ایک بار پھر1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ، اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستوں کے حل کی ضرورت پر زور دیتے ہیں اور القدس الشریف آزاد اور متصل فلسطینی ریاست کا قابل عمل دارالحکومت ہے۔