اسرائیلی وزیر اعظم نئی حکومت تشکیل دینے میں ناکام

111

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو حکومت کی تشکیل میں ناکام ہوگئے، جس کے بعد ان کی لیکوڈ پارٹی کو اپوزیشن کا کردار ادا کرنا پڑ ے گا۔ خبررساں اداروںکے مطابق اسرائیل میں 2برس کے دوران چوتھی بار ہونے والے انتخابات کے بعد نیتن یاہو کو حکومت بنانے کی مہلت ملی تھی، جو منگل کی شب ختم ہوگئی اور حکومت تشکیل نہ دے سکے۔ مقررہ وقت گزرنے کے نتیجے میں صدر رووین ریولین اب حکومت کی تشکیل کا کام اسرائیلی پارلیمان کے کسی دوسرے رکن کو سونپ سکتے ہیں۔ لیکوڈ پارٹی اسرائیل میں 12برس سے اقتدار میں ہے اور اب اسے ممکنہ طور پر اپوزیشن بننے کی سبکی اٹھانی پڑے گی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر ریولین نیتن یاہو کے سابق اتحادی نفتالی بینت کو نئی حکومت بنانے کے لیے موقع دے سکتے ہیں۔ نفتالی دائیں بازو کی ایک چھوٹی جماعت یمینا پارٹی کے رہنما ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیل ایک عرصے سے سیاسی تعطل سے دو چار ہے۔ 2برس کے دوران وہاں 4بار عام انتخابا ت ہو چکے ہیں، لیکن عوام نے کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت نہیں دی اور ان کے لیے ایک مستحکم مخلوط حکومت قائم کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ اگر اس بار بھی کوئی رکن پارلیمان نئی حکومت بنانے میں ناکام رہا تو پھر پانچویں بار انتخابات کرائے جائیں گے۔