اسلامی انقلاب کیلئے نوجوان ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں،عمر فاروق

194

 

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمر فاروق گجر اور دیگر ذمے داران کا یونٹ سازی کے سلسلے میں مختلف زونز کا دورہ، حلقہ پی پی 108 میں زونل صدر عمران عبداللہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس، یونٹ سازی کے سلسلے میں افطار پارٹی میں شرکت اور خطاب۔ اس موقع پر سینئر نائب صدر فاروق احمد، نائب صدر محمد نوید اعوان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے چودھری عمر فاروق گجر نے کہا کہ جے آئی یوتھ جماعت اسلامی کا ہراول دستہ ہے اور اسلامی انقلاب کے لیے نوجوان ہرقربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ ضلع بھر میں یونٹ سازی کی جارہی ہے، ہر زون میں 100 جبکہ ضلع میں 1000 نئے یونٹ بنائیں اور نوجوانوں کو جماعت اسلامی میں شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں نوجوان اپنے رب سے تعلق کو مضبوط کریں اور کورونا وبا کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں۔ رہنمائوں نے کہا کہ رمضان کا مہینہ بندہ مومن کے لیے آخرت بنانے کا مہینہ ہے۔ اس مہینے کو اللہ تعالیٰ نے بہت ساری نعمتوں سے مالا مال کیا ہے، اس لیے ماہ صیام نزول قرآن، اسلامی فتوحات، نیکیوں کا موسم بہار اور اللہ کے انعامات کا مہینہ ہے۔ رمضان کا مہینہ قرآن کا مہینہ ہے، یہ حق وباطل میں فرق کرنے والی کتاب ہے، رمضان کا تقدس نزول قرآن کی وجہ سے ہی ہے، یہ صرف خیروبرکت ہی نہیں بلکہ زندگی کا دستورعمل ہے، تاریخ گواہ ہے کہ جنہوں نے اس کو اپنی زندگی کا دستور بنایا وہ کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ رمضان کی رحمتوں و برکتوں کو سمیٹنے اور اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے ان کے احکامات کی مکمل پابندی کریں۔ روزہ، نماز، تراویح کے ساتھ خیر کے کاموں اور انسانیت کے ساتھ ہمدردی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرکے دنیا وآخرت میں کامیابی یقینی بنائیں۔ چودھری عمر فاروق گجر نے کہا کہ جس دن توہین رسالت قوانین کا درست استعمال شروع ہوگیا، لاقانونیت کا راستہ بند ہوجائے گا۔ 295C کو ختم کرنے کی سازش کرنے والے ملک دشمن خانہ جنگی چاہتے ہیں۔ پارلیمنٹ عوام کی ترجمانی کرتی تو چوکوں، چوراہوں پر احتجاج کی ضرورت نہ ہوتی۔ ریاست اور عدلیہ کواپنی ذمے داریاں پوری کرنا چاہیے۔ آئین پاکستان میں ہر شہری کے برابر حقوق ہیں لیکن عملی طور پر سرمایہ دار کے لیے الگ اور غریب کے لیے الگ قوانین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 3 سال میں عمران خان مسائل کے سامنے کلین بولڈ ہوئے، غیر جانبدار ایمپائر ہی جہانگیر ترین کا احتساب کرسکتا ہے۔ تمام پارٹیوں کا گند ایک جگہ جمع کرکے تبدیلی اور فلاحی ریاست نہیں بن سکتی۔ حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام ادارے بند گلی میں جاچکے ہیں، ملکی مسائل کا حل کرپشن، چور بازاری سے پاک جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت کے پاس ہے، قوم نے 73 برسوں سے کرپٹ مافیا کو آزمایا جس کے باعث مسائل کا شکار ہوئی، ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار اپنی دولت کی طاقت کی وجہ سے اقتدار پر قابض ہوجاتے ہیں۔ پاکستان کو ان ظالموں سے آزاد کروانے کے لیے طویل جدوجہد کی ضرورت ہے۔