طالبان کو استنبول کانفرنس میں شرکت پر راضی کرنے کی کوششیں تیز

328

طالبان کو استنبول کانفرنس  میں شرکت پر راضی کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

افغان میڈیاکے مطابق گزشتہ دنوں امریکا، قطر، اقوام متحدہ  اور ترکی کےنمائندوں کی  طالبان سےملاقات ہوئی جس میں طالبان کو استنبول کانفرنس میں شرکت پر راضی کرنے کی کوشش کی گئی۔

قطرکےدارالحکومت  دوحہ میں طالبان کے ساتھ میٹنگز جاری ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ طالبان کانفرنس میں شرکت پر رضا مند ہو جائیں۔

افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان کواستنبول کانفرنس میں شریک کرنےسےمتعلق کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔

طالبان افغانستان سےامریکی فوج کےانخلا تک امن مذاکرات میں شرکت سے انکارکرچکےہیں۔ افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے اپنے ایک بیان میں ترکی سمٹ میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا سے قبل کسی قسم کے مذاکرات کی گنجائش نہیں۔

دوسری جانب ایک طالبان کمانڈر کا کہنا ہے کہ جب تک افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا معاملہ واضح نہیں ہوجاتا، معاملات آگے نہیں بڑھیں گے۔ ہمارا اولین ترجیح امریکی فوجیوں کا انخلا ہے۔ادھر افغان صدارتی محل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا نے ترکی سمٹ کے ایجنڈے اور تفصیلات سے افغان حکومت کو بھی اعتماد میں لیا ہے اور تقریب میں شرکت کے حوالے سے صدر اشرف غنی مشاورت کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا کی نئی حکومت نے یکم مئی تک اپنے فوجیوں کے افغانستان سے انخلا میں تاخیر کا عندیہ دیا ہے جس پر طالبان کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آنے کے بعد عالمی قوتوں کی جانب سے ترکی سمٹ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔