شام: اسدی فوج حملوں میں کتنے بچے و خواتین جاں بحق ہوئے؟، رپورٹ

411

ایک مانیٹرنگ گروپ کے مطابق بشار الاسد حکومت نے شام کے مختلف حصوں میں حزب اختلاف کے زیر کنٹرول شہری آبادیوں پر 9 سالوں کے دوران کیے گئے حملوں میں قریب 82،000 بیرل سے زائد بموں کا استعمال کیا۔

شامی نیٹ ورک برائے ہیومن رائٹس نے 2012 سے 2020 تک شہریوں پر بیرل بموں سے حملوں کے بارے میں ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت نے 81،916 بیرل بم گرائے جس میں 11،087 شہری ہلاک ہوئے جن میں 1،821 بچے اور 1،780 خواتین شامل ہیں۔

ریجم فورس نے 2012 میں 2،314 بیرل بم ، 2013 میں 14،976 ، 2014 میں 19،654 ، 2015 میں 17،318 ، 2016 میں 12،958 ، 2017 میں 6،243 ، 2018 میں 3،601 ، 2019 میں 378 اور 2020 میں 474 بیرل بم استعمال کیے۔

2012 کے بعد سے شامی حکومت 93 حملوں میں زہریلی گیس سے بھرا ہوا بیرل بم بھی استعمال کرچکی ہے۔

جن صوبوں کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا وہ دمشق ، حلب ، دارا اور ادلیب تھے تاہم سب سے زیادہ ہلاکتیں حلب میں ہوئیں۔