وہی ہے جو

475

اسماء صدیقہ
نگاہیں اس کو نہیں پاسکتیں وہ نگاہوں کو پالیتا ہے
وہی
جو بہت قریب ہےشہ رگ سے بھی اور ہر جگہ ہے جس کی کوئی مثال ہےنہ شریک کوئی
اس کی نگاہ چاروں طرف ہےبہ یک وقت
تنہائی ہو یا محفل اندھیرا ہو یا اجالا شب ہویا روز
حتیٰ کہ دل کے اندر پلنے والے ارادوں اور بھیدوں سے ہم سے زیادہ واقف
ہوشیار کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے
والا انتباہ۔ Indication
اس کے آگے کچھ بھی نہیں تو پھر تطہیر تو لازم ٹہری نا
دیکھو اللہ جو میرا رب ہےدیکھ رہا ہے
جو بندہ ہے تو مزہ بندگی میں پیدا کر
ایک بار پھر وہ گولڈن چانس دے رہا ہے
ماہ رحمت وبرکت ہم پہ سایہ فگن ہونے کو ہے کتنے لوگ پچھلے سال ہم میں تھے اب نہیں اور کیا پتا ہم میں سے کون کون، اگلے برس ہوگا بھی یا نہیں۔
تطہیر کاعمل پہلے ہی شروع کردیں ۔
نظر وبصر سمع ونطق سب نعمتوں کو ممکنہ حد تک میڈیا اور سوشل میڈیا سے دور کردیں مشکل ہےمگر وہ نگاہ سب دیکھ رہی ہے
ذکر وفکر ساتھ ہوں مگر حضوری قلب کے ساتھ یکسوئی لیے ہو، اس کے لیے جعلی مدرس فنکاروں سے بچیں ۔
یہ دکھلاوے اور دھوکے کی طرف لے جاتے ہیں۔
تطہیر کے بعد ترتیب کی طرف آئیے گھر کے
کاموں اور خریداری سمیٹنے کے ساتھ شرک نفاق اور ریاکاری سے دور رہنے کے لیے وقت کا ٹھیک استعمال کریں
پہلی وحی کے دلسوز واقعے کو دھرائیے معرکہء
بدر میں فتح مبین کیسےہوئی کیسے نصرت رب آئی
فضائے بدر کیسے پیدا ہو
غور کے ساتھ دہرائیے
تاکہ موا سات کا ماحول بنے انفاق کی ترتیب دیکھیں تاکہ ایک صالح اور مقدس ماحول کی تشکیل میں حصہ ڈال سکیں۔ اسی کا فرمان ہےکہ اپنے اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ
تلقین اور درس کے لیے سمع و تلاوت کے لیے گھر والوں کے ساتھ بیٹھک بھی ضروری ہےاور ہوسکے تو محلے والوں کے ساتھ بھی ۔
اس سے وہ نگاہ کرم۔ ہم۔اور آپ پہ پڑےگی قبولیت کی خوشی ملے گی بالکل خالص یاد رکھیں بندگی کا اولین تقاضا خلوص ہےادھر بھی تو ایک خالص پکار ہے اے بھلائی کے طالب آگے بڑھ
اےبرائی کے طالب رک ۔اگر پہلے ہی ساری تیاری اور خریداری کرتے ہوے اعتدال کاخیال اور فضول خرچی سے بچنا ساتھ میں مستحق افراد کی دستگیری ہم کو رب سے اور قریب کرتی جائے گی
اسی رب نے ہم سے کہا ہے
جو لوگ دلوں کی تنگی سے بچالیے گئے وہی فلاح پانے والے ہیں

یہ ترتیب ہے
افطاری بناتے ہوے صحت اور موسم کو لذت پہ مقدم رکھنا
سب کے لیے رب کی رضا کا موجب ہوگا
یہ ترتیب ہوئی ۔اب تزئین کی طرف آتے ھیں خشوع وخضوع اور قرب الٰہی کے نور سےدلوں کو منزہ کریں کہ یہ دل تقوی کا مقام ہے اور نیکی کی بنیاد تقویٰ ہے مومن کادل اللہ کا گھرہے۔
اور اس سنہری موقع پرجو ماہ مبارک کی صورت میں آرہا ہے دل کی آرائش پہ زور دینا لازم ہے
ضروری ہو گئی اب دل کی زینت
مکیں پہچانے جاتے ہیںمکاں سے
لہٰذا ان قیمتی اور مبارک ساعتوں میں خرافات کی دھند لذتوں کی بھرمار اور غفلتوں کی پالشوں سے اجتناب کرنا
برانڈ کے مقابلوں میں دیوانہ ہونے سے بچانا ساتھ ہی دکھاوے اور نمائش کی لذتوں سے اجتناب بہت ضروری ہے
اس لیے کہ اللہ سب کو دیکھ رہاہے اس کی ایک نگاہ لطف ہم کو سب سے عزیز ہے۔
ایک ابر کرم دکھوں کی دھوپ میں سیراب کردے تو کیا بات ہےبیڑا پار ہے سب کا یا مجیب الدعا یا سمیع الدعاء یا عفو یا کریم یا بصیر بالعباد
مرحبا یا رمضان مرحبا یا ماہ قرآن