لبنان: سیاسی اور اقتصادی بحران کے باعث زندگی مفلوج

166
لبنان: معاشی صورت حال سے پریشان عوام نے سڑکیں بند کررکھی ہیں

بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک) لبنان میں جاری مظاہروں نے نظام زندگی مفلوج کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق پیر کی صبح مظاہرین نے دارالحکومت بیروت آنے والے مرکزی راستوں کو بند کر دیا۔ مظاہرین ڈالر کے مقابلے میں لبنانی کرنسی کی ریکارڈ کمی اور سیاسی بحران کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ بیروت میں احتجاج کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے اور شہر میں داخلے کے راستوں کو بند کیا جاچکا ہے،جن میں اہم ترین ہوائی اڈے جانے والا راستہ بھی شامل ہے۔ مظاہرین نے احتجاج کے دوران کچرے کے ڈھیروں اور ٹائروں میں آگ لگا دی۔ اسی طرح شمال میں طرابلس اور مشرق میں بقاع کے علاقے بھی شدید متاثر ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق لبنان کی بلیک مارکیٹ میں ایک ڈالر کی قیمت 11 ہزار لبنانی لیرہ سے تجاوز کر چکی ہے،جس کے نتیجے میں اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ لبنان میں آدھی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ ملک میں بے روزگاری کی شرح خوف ناک حد تک بلند ہو گئی ہے۔ اقتصادی بحران کے باوجود بین الاقوامی دباؤ کے ساتھ بھی حکومتی تشکیل کے لیے سیاسی کوششیں ناکام ثابت ہوچکی ہیں۔ اس سے قبل بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے خوف ناک دھماکے کے چند روز بعد حسان دیاب کی حکومت مستعفی ہو گئی تھی۔