راناثنااللہ اورچودھری شیرعلی کے مابین20 سال بعدصلح

125

فیصل آباد (صباح نیوز) سابق وزیراعظم نوازشریف کی مداخلت پر ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ اور چودھری شیرعلی کے درمیان20 سال بعد صلح ہوگئی۔ دونوں رہنمائوں کے اتفاق رائے سے شہرکی تنظیم بھی ازسرنو کرنے کا امکان ہے۔ 1998ء سے ان رہنمائوں کے مابین پارٹی تقریبات اور تنظیم سازی میں دھڑے بندی رہی اور ارکان اسمبلی سمیت کارکن بھی دھڑے بندی کا حصہ رہے۔ 2016ء کے بلدیاتی الیکشن میں رانا ثنا اللہ کی مداخلت کے باعث میئر کے امیدوار شیرعلی کے بیٹے چودھری عامر شیر علی یونین کونسل سے چیئرمین بھی نہ منتخب ہوسکے جبکہ اُنہیں پارٹی کا انتخابی نشان شیر بھی نہ مل سکا۔ اس کے باوجود شیر علی نے شیراز کاہلوں کو میئر کے لیے میدان میں اتارا، جس کے مقابلے میں رانا ثنا اللہ کے امیدوار محمد رزاق ملک میئر منتخب ہوگئے۔ 2 ماہ قبل نوازشریف نے شیر علی کی ڈھائی سال کی خاموشی کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں متحرک ہونے، پارٹی کے سینئر رہنمائوں کو انہیں فرنٹ لائن پر لانے اور سیاسی معاملات میں مشاورت کی ہدایت کی۔ جس کے بعد دونوں کو صلح اور فیصل آباد میں مشاورت سے چلنے کا حکم دے دیا۔