فلسطینی ہوائی اڈے پر نئی یہودی بستی تعمیر کرنے کا اسرائیلی منصوبہ

264
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فوج کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل برسائے جا رہے ہیں‘ قابض فوج فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہی ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے انتخابی مہم میں انتہاپسند دائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بیت المقدس کے سابق ہوائی اڈے کے رن وے پر یہود کی آبادکاری کے منصوبے پر غور شروع کردیا۔ اس متنازع اقدام کے تحت قلندیا ہوائی اڈے پر یہودیوں کے لیے 11ہزار فلیٹوں پر مشتمل بستی تعمیر کی جائے گی۔ ہربیرٹ کلمین انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ ٹرانسفارمیشن میں مشرق وسطیٰ کے ڈائریکٹر اوفر زالز برگ کے مطابق نیتن یاہو انتخابات سے قبل یہودی بستی کے منصوبے کو بحال کرنا چاہتے ہیں ، تاکہ صیہونی جماعتوں کو قریب لایا جاسکے۔ دوسری جانب فلسطین کے مختلف علاقوں میں ہفتہ وار احتجاج کے دوران فلسطینی شہریوں نے پرامن ریلیاں نکالیں۔ اس دوران صہیونی فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور مظاہرین کو ربڑ کی گولیوں سے نشانہ بنایا۔ جھڑپوں کے دوران کئی فلسطینی زخمی بھی ہوئے،جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ادھر قابض حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی 193دونم اراضی پر قبضہ کرکے کچرا کنڈی بنادی۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ نقشوں میں دیر دبوان، رمون اور دوسرے مقامات پر زیر قبضہ زمین کو کوڑا ڈالنے کی جگہ کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے جواب میں دبوان بلدیہ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیلی قبضہ تسلیم نہیں کرتے اور اس کا مقابلہ کریں گے ۔