افغانستان: امن مذاکرات کے دوران شہری ہلاکتوں میں اضافہ

226

نیو یارک (انٹرنیشنل ڈیسک) افغانستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات کی ابتدا کے وقت سے پُر تشدد واقعات میں شہری ہلاکتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ انکشاف اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ میں کیا گیا، جو منگل کے روز جاری کی گئی۔ گزشتہ برس زخمی یا ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 8,820 رہی، جو 2019ء کے مقابلے میں 15 فیصد کم تھی، تاہم 2020ء کے آخری 3 ماہ میں کابل حکومت اور طالبان کے براہ راست مذاکرات شروع ہوتے ساتھ ہی شہری ہلاکتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ گزشتہ برس کی چوتھی سہ ماہی میں اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں ہلاکتیں 45 فیصد زائد ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق تنازع کا تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ ہلاک و زخمی ہونے والوں میں 43 فیصد خواتین و بچے ہیں۔ دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بدقسمتی سے ایک بار پھر افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکت کے اصل ذمے داروں کا تعین کرنے کے بجائے طالبان کو موردِ الزام ٹھیرایا جا رہا ہے ۔