حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل میں سنجیدہ نہیں‘نصرت ارشد

236

راولپنڈی (صباح نیوز) قیمہ جماعت اسلامی آزاد کشمیر نصرت ارشد نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ وہ کشمیر کانفرنس میں حاضرین کے سوالوں کا جواب دے رہی تھیں، پی پی15 میں کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں نصرت ارشد نے کشمیر کی صورتحال پر تبصرہ کیا۔ حاضرین کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے میں ملکی سطح پر کبھی بھی خاطر خواہ کو ششں نہیں کی گئیں، لگتا ہے کہ یہ مسئلہ بھی سیاسی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں پر عوام میں سخت بے چینی پائی جارہی ہے، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اگر کشمیر کا فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا تو ہم آپ کو کچھ اختیارات دیں گے، پاکستان کا شروع سے یہ موقف رہا ہے کہ حق خود ارادیت میں وہ کشمیری عوام کے ساتھ ہے لیکن اب کچھ اقدامات ایسے کیے جا رہے ہیں جو کشمیر ایشو پر حکومتی پالیسی کو مشکوک بنا رہے ہیں جیسے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی بات کرنا۔ایسی باتیں عالمی سطح پر پاکستان کے موقف اور کشمیر کاز کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں کہ یہی جبری تسلط تو بھارت بھی قائم کر رہا ہے۔بھارت کے پاس تو شروع سے ہی کشمیر کے لیے روڈ میپ ہے اور وہ اسی کے مطابق کام کر رہے ہیں، مگر پاکستان کے پاس کوئی واضح حکمت عملی نظر نہیں آتی اور نہ ہی اس کی خارجہ پالیسی ایسی مضبوط ہے کہ کم ازکم مسلم دنیا کی ہی تائید حاصل کر لی جائے۔قیمہ کشمیر نے مسئلہ کشمیر کا حل پیش کرتے ہوئے کہا کہ دیرینہ تنازع کا واحد حل جہاد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں حکومت پاکستان کے ساتھ آزاد کشمیرکی حکومت سے بھی گلہ کرتی ہوں کہ انہوں نے بھی کشمیر کے لیے مثبت کردار ادا نہیں کیا۔جماعت اسلامی ہی وہ واحد جماعت ہے جو اس وقت کشمیر کی آزادی کے لیے پر امن کوشش کر رہی ہے جو عملی جہاد کے میدان میں بھی سب سے آگے کھڑی ہو گی۔