بجلی کا شفاف اور جدید نظام نافذ کررہے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر

1822

مظفرآباد: وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق سے مرکزی ایوان صحافت کی انتظامیہ کے وفد کی صدر واحد اقبال بٹ کی قیادت میں ملاقات ہوئی، جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے صحافیوں کے مسائل کو دلچسپی سے سنا اور ہر ممکن سرپرستی کی یقین دہانی کروائی۔

وزیراعظم نے اپنی گفتگو میں آزاد کشمیر میں ریاستی انفراسٹریکچر کی بہتری، ماحولیاتی مسائل کے خاتمہ اور وزراء کو قلمدان تفویض کرنے کے حوالہ سے ریاستی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈل پاور پراجیکٹ سے معاہدے کے مطابق مظفرآباد کے دریا میں بیس کیومک پانی جاری کروا دیا گیا ہے جبکہ مہینے میں 3مرتبہ دریا مکمل بہاؤ کے ساتھ رواں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں مظفرآباد سمیت آزاد کشمیر کے عوامی مسائل سے بخوبی آگاہی ہے اور وہ بتدریج ان مسائل کے حل کے لیے 18گھنٹے سے زیادہ کام کر رہے ہیں۔ آزاد کشمیر میں بجلی کا شفاف اور جدید نظام نافذ کیا جا رہا ہے۔اس وقت بدقسمتی سے آزاد کشمیر میں 82فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے بجلی چوری اور لائن لاسز کی روک تھام کے لیے جدید الیکٹرک میٹرز منگوائے جا رہے ہیں ۔سولر انرجی سسٹم نافذ کرنے کی طرف بھی پیش رفت کی جا رہی ہے۔

چودھری انوار الحق کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کرنے والے بڑے مافیا پر سب سے پہلے ہاتھ ڈالا جائے گا۔اس میں اگر وزیر بیورو کریٹ یا اس سے بڑے سے بڑا بااثر بھی پکڑ میں آیا تو وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہو گا۔ آزاد کشمیر میں احتساب ایکٹ کو بحال کیا جا رہا ہے آئندہ ایک دو ہفتوں میں احتساب بیورو کے ذریعے کرپٹ افراد جیل میں ہونگے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مظفرآباد سی ایم ایچ اور عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز امبور میں ایمرجنسی ادویات کی مفت فراہمی کے حوالہ سے جلد اقدامات اٹھائیں گے۔ وزرا کو جب چاہوں پورٹ فولیوز الاٹ کر دوں گا۔میں خود 18گھنٹے کام کر رہا ہوں اور کوئی آفیسر یا کوئی محکمہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ کسی کی فائل وزیراعظم ہاؤس میں زیر التوا ہے۔