ناجائز حکومت کو کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل نہیں ،فضل الرحمن

340

مظفرآباد (صباح نیوز) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان، مودی اور ٹرمپ کی تکون کی سازش کی بنیاد پر مسئلے کی حیثیت کو تبدیل کیا گیا۔ ناجائز اورنااہل حکومت کو کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ مظفرآباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کی قیادت براہ راست یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لیے مظفر آباد میں موجود ہے، ہر کشمیری پاکستان کے ساتھ ہے، اس کا دل اور جذبات پاکستان سے وابستہ ہیں اورجو لوگ کشمیریوں کو پاکستان سے الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں آنے والی تاریخ انہیں معاف نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کافیصلہ کیا اور آج بھی اس پر قائم ہیں لیکن جب تک پاکستان میں عوام کی نمائندہ حکومت تھی تو کسی مودی کو یہ جرأت نہیں ہوسکی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اس کو بھارت کا صوبہ بنا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان اور اس کی لابی کشمیر کی تقسیم کا سوچ رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ واحد آدمی تھا جس نے اقتدار میں آنے سے پہلے کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا پیش کیا تھا، اس کے منشور کا حصہ تھا کہ کشمیر کو تقسیم کردیا جائے اورپھر انہوں نے گلگت بلتستان میں جا کر اس کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کہتا ہے کہ کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے اور وہ بھارت کا جغرافیائی حصہ ہے تو یہ اقوام متحدہ کی 1949 کی قرار دادوں کی مخالفت ہے، بھارت نے عالمی سطح پر بین الاقوامی فورم، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں سے غداری کی ہے، جو غداری انہوں نے کی تھی وہی آج غداری کا مرتکب ہو رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کو اس بات کی اجازت نہ دیں کہ آپ پر اپنے فیصلے مسلط کرے، کشمیر آزاد ہوگا، پاکستان کا حصہ بنے گا۔