ڈینیل پرل قتل کیس: عمر شیخ کی رہائی ایک دن کیلیے موخر

635

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے انٹر نیشنل اخبار کے انچارج اور امریکی باشندے ڈینیل پرل قتل کیس میں کل تک ملزمان کی رہائی روکنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت کو ملزمان کی رہائی اور حراست پر نیا حکم جاری کرنے سے روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی سےمتعلق نظرثانی اپیل پر جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی  جبکہ سماعت  میں  ملزم عمر شیخ کی نظربندی کےحکم امتناع میں ایک دن کی توسیع کردی گئی ہے۔

اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ڈینیل پرل قتل کیس میں ہائیکورٹ میں اٹارنی جنرل کونوٹس جاری نہیں کیاگیاتھا  جبکہ آرڈر27اےکےتحت اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنا لازم تھا  تاہم ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دینےکی یہ وجہ کافی ہے۔

جسٹس عمرعطا بندیال کا کہناتھا کہ پوچھناچاہتے ہیں کیسےایک شہری کو ایسےزیرحراست رکھاجاسکتاہے، جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یہ فیصلہ معطل نہیں ہوتاتوسخت نتائج برآمد ہونگے  جبکہ عدالت سے استدعاہے ہائیکورٹ کےفیصلے کو معطل کیا جائے  اور میں اس کیس میں تفصیلی دلائل دینا چاہتا ہوں۔

جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ ہم فیصلہ معطل نہیں کررہے، ایک شہری حراست میں ہے ،آرڈرشیٹ دیکھے بغیر فیصلہ نہیں کریں گے۔

معاون وکیل محمود اے شیخ کا کہناتھا کہ عمر ان اے شیخ کےوکیل محمود اےشیخ بیمار ہیں ، استدعاہے کیس کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی کیا جائے ، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ ہم کیس کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی نہیں کرسکتے ، ملزمان کٹہرے میں نہیں بلکہ حکومت کٹہرے میں ہے ، کس طرح ایک شہری کو انہوں نے حراست میں رکھا ہے ۔

واضح رہے جسٹس سجاد علی شاہ کا کہناتھا کہ  کیسے مان لیں سندھ ہائیکورٹ نےاٹارنی جنرل کونوٹس نہیں دیا اور سندھ ہائیکورٹ آرڈر شیٹ دیکھےبغیر فیصلہ کیسےمعطل کردیں، جس کے بعد  سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔