کیپٹل ہل میں تعینات 25 ہزار فوجیوں کی جانچ کا حکم

608
واشنگٹن: جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری پر ممکنہ ہنگاموں کو روکنے کے لیے نیشنل گارڈز کی آمد جاری ہے

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی حکام نے ایف بی آئی کو کیپٹل ہل میں تعینات 25ہزار نیشنل گارڈز کی جانچ کا حکم دے دیا۔ وزارت دفاع کو خدشہ ہے کہ جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے دوران ان پر کوئی گھر کا بھیدی حملہ کرسکتا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق حفاظتی انتظامات کے پیش نظر ایف بی آئی نے کیپٹل ہل میں تعینات 25 ہزار نیشنل گارڈز کی اسکریننگ کے عمل کا آغاز کردیا ہے۔ تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ کیپٹل ہل پر چڑھائی کرنے والے چند بلوائیوں کا تعلق سیکورٹی ایجنسی سے تھا۔ بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں حملے کے انتباہ نے سیکورٹی اداروں کی نیندیں اڑادی ہیں۔ واضح رہے کہ واشنگٹن اتنی بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی ملکی تاریخ میں صدارتی تقریب کے موقع پر پہلی بار ہوئی ہے۔ وزارت دفاع کے اعلیٰ ترین سول افسر رایان مک کارتھی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیکورٹی حکام خطرات کے حوالے سے پوری طرح آگاہ اور چوکس ہیں۔ انہوں نے تمام فوجی افسران سے کہا کہ وہ تقریب حلف برداری کے روز کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لیے اپنی پوری توانائیاں صرف کردیں۔ دوسری جانب ٹرمپ کے حامی سفید فام انتہا پسند گروہوں کی جانب سے ملک بھر میں مسلح مظاہروں کی اپیل کے بعد ریاست اوہائیوسے احتجاج کا آغاز کردیا گیا۔ قانون نافذ کر نے والے وفاقی اور ریاستی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ریاستی اسمبلیوں کے قریب پرتشدد کارروائیوں کا خدشہ ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن اس وقت فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کررہا ہے۔ جگہ جگہ فوج کی چوکیاں قائم ہیں، جن پر سخت نگرانی کا عمل جاری ہے۔ سیکورٹی اداروں نے کئی اہم سڑکیں اور علاقے مکمل طور پر بند کردیے ہیں۔ فوج کے ساتھ پولیس اور خفیہ اداروں کے اہل کار بھی تعینات ہیں۔ ایف بی آئی نے صورت حال میں کیپٹل ہل پر حملے میں ممکنہ بیرونی ہاتھ اور مالی مدد کی تحقیقات بھی شروع کررکھی ہے۔ ساتھ ہی ایف بی آئی نے اسپیکر ایوان نمایندگان نینسی پلوسی کا لیپ ٹاپ روس کے ہاتھوں فروخت کرنے کی تحقیقات بھی شروع کردی ہے۔ پالیٹیکو میگزین کی رپورٹ کے مطابق کیپٹل ہل پر حملے میں شریک رائیلی ولیمز نامی ایک عورت نے نینسی پلوسی کا لیپ ٹاپ چوری کرلیا تھا، جسے وہ روس کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔