وزارت ہاؤسنگ میں سرکاری نوکریاں بیچنے کا نیٹ ورک پکڑا گیا

259

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس میں مبینہ طور پر سرکاری نوکریاں فروخت ہونے کے اسکینڈل میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ جھنگ پولیس کی اب تک تحقیقات کے مطابق سرکاری نوکریاں بیچنے کا نیٹ ورک کا مرکزی آفس پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی میں قائم تھا اور مبینہ طور پر سرکاری آفس میں بیٹھ کر مافیا سرکاری ملازمتیں نوجوانوں کو فروخت کرنے کا دھند کرتے تھے‘ اس مافیا اور نیٹ ورک کا مرکزی ملزم پی ایچ اے کا ملازم مرتضیٰ نامی شخص تھا جس کا تعلق جھنگ سے ہے اور فیصل صالح حیات سابق وزیر داخلہ کے دور میں پی ایچ اے میں سیاسی بنیاد پر بھرتی ہوا تھا اور پھر سرکاری ملازمتیں فروخت کرکے لاکھوں روپے کے اثاثے بنا چکا ہے جس کے خلاف تھانہ کوتوالی جھنگ میں مقدمہ بھی دائر ہے اور اس کا والد ملک شیر گرفتار ہے جبکہ مرتضیٰ خود بھگوڑا ہے اور پولیس گرفتاری کے لیے چھاپے مارہی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اب تک مزید کئی مقدمات درج ہو چکے ہیں جبکہ پنجاب پبلک سروس کمیشن سے پرچے آئوٹ کرنے والے اس کے ساتھی ملزم فہد کو گرفتارکرلیا گیا ہے اور اس کا موبائل ڈیٹا دوبارہ حاصل کرلیا گیا ہے جس سے اہم سرکاری افسران سے ہونے والی گفتگو کا مکمل ریکارڈ سامنے آگیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس نیٹ ورک کے ذریعے اہم سرکاری وزارتوں میں بھی پیسے لے کر نوجوانوں کو بھرتی کیا گیا ہے اور اہم سرکاری دستاویزات تک رسائی حاصل کرلی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ قریبی اسکینڈل میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور سیکرٹری ہائوسنگ سے بھی پوچھ گچھ کرنے کا امکان ہے جبکہ پی ایچ اے کا تمام ٹیلی فون کالز کا ریکارڈ بھی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے باہر بھی مستحق امیدوار دھرنا دے رہے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس گروہ کے خلاف تھانہ موچیوالا میں بھی مقدمات درج کرائے گئے ہیں جبکہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا ہے اس حوالے سے ڈی پی او جھنگ سرفراز ورک خاموش ہیں اور کوئی موقف اور وضاحت دینے کے لیے تیار نہیں کہ آیا وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس طارق بشیر چیمہ سے بھی پوچھ گچھ ہوئی یا نہیں۔