این آر او ختم، نرسنگ اسکولوں کے دوبارہ معائنہ کا فیصلہ

349

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان نرسنگ کونسل (پی این سی)کی بدعنوان انتظامیہ نے وفاقی حکومت اور وزرات صحت کی جانب سے نجی نرسنگ اسکولوں کو دیے جانے والے این آر او کو نہ صرف واپس لے لیا ہے بلکہ مذکورہ نرسنگ اسکولوں کا دوبارہ معائنہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاہم خلاف قانون رجسٹرار فوزیہ مشتاق نے معائنہ ٹیم کے بارے میں حقائق منظر عام پر آنے کے بعد صوبائی ٹیموں میں رد و بدل کرتے ہوئے مسلم شاہ کی قیادت میں قائم سندھ کے نجی نرسنگ اسکولوں کی معائنہ ٹیم کو صوبہ پنجاب میں بھیجنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ نئی ٹیمیں آج 18 جنوری سے کراچی سمیت سندھ بھر کے نجی نرسنگ اسکولوں کا ازسرنو معائنہ کر کے ان اسکولوں کی اہلیت کے معیار کی رپورٹ مرتب کرینگی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اب سندھ میں مسلم شاہ کی سربراہی میں بننے والی معائنہ ٹیم کے بجائے نئی معائنہ ٹیم بھیجی جا رہی ہے جو سندھ کی خلاف قانون ڈپٹی ڈائریکٹر نرسنگ کنٹرول خیر النساء کے ان غیر معیاری اسکولوں کا معائنہ بھی کرے گی جسے پاکستان نرسنگ کونسل کی جانب سے مسترد کیے جانے والے نجی نرسنگ اسکولوں کے مالکان اور انتظامیہ کی جانب سے بھاری رشوت کے عوض ان اسکولوں کو غیر قانونی طو ر پر معیار کے مطابق قرار دیدیا گیا تھا جن میں سے بعض نجی نرسنگ اسکولوں کو حکومت سندھ کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان غیر قانونی نجی نرسنگ اسکولوں میں 100گز کے پلاٹ پر میٹرول نمبر 5 قبرستان سے متصل نجی نرسنگ اسکول پیس انسٹی ٹیوٹ آف الائیڈ ہیلتھ سائنسنز سر فہرست ہے اور مذکورہ اسکول کا مالک اخترزادہ نجی اسپتال میں لیبارٹری ٹیکنیشن ہے اوراس وقت کراچی میں ڈپٹی ڈائریکٹر اور کنٹرولر کے فرنٹ مین کی شہرت بھی رکھتا ہے جو ناممکن کام کو بھی چمک اور مال کے عوض کرانے کی اہلیت رکھتا ہے جبکہ اختر زادہ کا نرسنگ اسکول پی این سی کے معیار پر پوار نہیں اترتا کیونکہ اسکا اسکول 100گز کے پلاٹ پر اتائی ڈاکٹروں کی مدد سے قائم کیا گیا ہے اوراس کی دو منزلوں پر خلاف قانون نیشنل میڈیکل سینٹر بھی قائم کر رکھا ہے جو ہیلتھ کیئر کمیشن میں رجسٹرڈ نہیں بتایا جاتا۔ مذکورہ اسکول اور اسپتال نرسنگ کی تعلیم و تربیت سمیت مریضوں کی صحت اور جان کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے جبکہ سندھ میں جن نجی نرسنگ اسکولوں کا دوبارہ معائنہ ہونے والاہے ان میں سے بیشتر اسکولوں کے اصل مالکان سرکاری اسپتالوں کے نرس ملازمین اور نرسوں کے خود ساختہ لیڈرز بتائے جاتے ہیں جس میں مشتاق سومرو،شبیر جتیال اور خیرالنساء کے خفیہ معاہدے کی پارٹنر شپ والے اسکولز بھی شامل ہیں جبکہ پی این سی کی صدر افشاں نازلی کا نجی علمیہ نرسنگ اسکول 200گز کے پلاٹ پر ہے اسی طرح پی این سی کا کمپیوٹر پروگرامر آصف خٹک نہ صرف خلاف قانون گریڈ  18میں تعینات ہے بلکہ متعدد نجی نرسنگ اسکولوں کا مالک بھی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پی این سی کی صدر افشاں نازلی نے صدر بننے کے بعد سری لنکا،متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے غیر سرکاری دورے بھی کیے جس پر ایف آئی اے پی این سی کی مدد سے ان غیر ملکی دوروں کی تحقیقات شروع کرنے والا ہے۔ دوسری جانب پی این سی نے اپنے خلاف ممکنہ کارروائی سے بچنے کے لیے دوبارہ اسکولوں کا معائنہ شروع کر دیا ہے۔پی این سی کی صدر کا نجی نرسنگ اسکول 200گز کے پلاٹ پر ہے آصف خٹک بھی متعدد نجی نرسنگ اسکولوں کا مالک بتایا جاتا ہے۔