حاجی غلام علی کیخلاف قبرستان کی زمین پر قبضے کی تحقیقات

953

کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی)کے انتخابات قریب آتے ہی مقابلے میں شامل دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ شروع کردی ۔ تاہم الزامات کی ابتداء برسراقتدار بزنس مین پینل کی جانب سے یو بی جی رہنمائوں کے خلاف دیے گئے بیان سے کی گئی ،بزنس کمیونٹی میں اس وقت سب سے زیادہ تبصرہ بزنس مین پینل کے رہنمائوں کے خلاف گزشتہ دنوں میں ہونے والے کسیز پر کیا جارہا ہے۔ایف پی سی سی آئی میں برسراقتدار بزنس مین پینل کے دومرکزی رہنمائوں حاجی غلام علی اورموجودہ صدر ایف پی سی سی آئی انجم نثار کے خلاف قبرستان کی زمینوں پر قبضے اور گیس کی چوری کے حوالے سے کئی اہم خبریں سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں اور ان خبروں کی وجہ سے نہ صرف بزنس مین پینل کی پوزیشن کو کمزور کردیا ہے بلکہ بزنس مین پینل کے حق میں ووٹ کاسٹ کرنے کے سلسلے میں بھی بزنس کمیونٹی کو دوراہے پر لاکھڑا کیا ہے۔ ایف پی سی سی آئی میں 30دسمبر کو ہونے والے انتخابات میں برسر اقتدار بزنس مین پینل کے مرکزی رہنماء حاجی غلام علی کے حوالے سے سوشل میڈیا اورمتعدد چینلز پر قبرستانوں کی زمین پر قبضے اور ان زمینوں کی فروخت کی رپورٹ گردش کررہی ہیں جس نے کاروباری برادری کو چونکا دیا۔حاجی غلام علی جو اپوزیشن جماعتوں کے الائنس پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے سمدھی ہیں، ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ نیب نے قبرستان کی زمین پر قبضے کے سلسلے میں ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہے۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر فیڈریشن کے موجودہ صدر اور بزنس مین پینل کے چیئرمین انجم نثارکی جانب سے اپنی لاہور کی فیکٹری میں گیس کی چوری کی خبریں بھی عروج پرر ہیں اور انجم نثار اپنی فیکٹری میں گیس چوری پر اپنے خلاف ہونے والی کاروائی سے پریشان بھی رہے۔ ایف آئی اے نے انجم نثار کی لاہور فیکٹری میں گزشتہ سال گیس چوری پر تحقیقات شروع کی تھی لیکن بعد ازاں موجودہ حکومت کے ایک اہم عہدیدار اورپنجاب میں معروف شخصیت نے انجم نثار کوگیس چوری کے معاملے سے نجات دلوائی اورانجم نثار نے کروڑوں روپے کی رقم جمع کرکے اپنی جان چھڑائی تھی۔