موسم سرما کی خاص سبزی ‘مولی’ اور اس کے فوائد

2084

مولی برصغیر پاک وہند میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزیوں میں سے ایک ہے اور مولی کے تمام تر فوائد حاصل کرنے کیلئے اسے کچی حالت میں ہی کھا ناچاہیے کیونکہ پکانے پر اس کے وٹامن (حیاتین) ضائع ہوجاتے ہیں۔

مولی مشہور عام جڑ ہے، جس سے ہر چھوٹا بڑا واقف ہے اور اس کا رنگ عموماً سفید ہوتا ہے، اس کی دو اقسام ہیں ایک لمبی اور دوسری گول جبکہ شلجم کی طرح کچی سلاد کے طو رپر کھائی جاتی ہےاور بطور ترکاری بھی استعمال ہوتی ہے اور اس کے اجزاءمیں فاسفورس‘ کیلشیم اور وٹامن سی کے علاوہ فولاد کی بھی خاصی مقدار ہوتی ہے اس لیے اس کا مزاج گرم خشک ہوتا ہے۔

موسم سرما کی خاص سبزی ‘مولی’ جو شاید آپ کی پسندیدہ سبزیوں کی فہرست میں سرفہرست نہ ہوں لیکن جب غذائیت اورصحت سےمتعلق فوائد کی بات آتی ہے تو مولی یقینی طور پر دوسری سبزیوں میں اول درجہ رکھتی ہے۔

مولی ایک سالانہ اگنے والی، روئیں دار سبزی ہے اور جڑ سے براہ راست سبز پتے پھوٹتے ہیں اور اس میں جڑ ایک ہی ہوتی ہے جو گول بیلن نما یا مخروطی، سفید یا سرخ رنگی کی ہوتی ہے۔

 مولی دراصل ہمارے جگر اور پیٹ کو صاف کرنے میں مدد دیتی ہے، یرقان کے علاج کے لیے کالی مولی اور اس کے پتے طویل عرصے تک استعمال ہوتے رہے ہیں کیونکہ اس سے زیادہ بلیروبن سے نجات مل سکتی ہے جبکہ اس کے علاوہ مولی ہمارے خون کو صاف کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔

مولی کو کچا بھی کھایا جاسکتا ہے اور مختلف پکوان کی صورت میں پکا کر بھی اپنی غذا میں شامل کیا جاسکتا ہے اور غذائیت سے بھری مولی کے لیے بہت سے حیرت انگیز فوائد ہیں جن کو جان کرآپ حیران ہوجائیں گے۔

بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے: مولی آپ کے جسم کو پوٹاشیم مہیا کرتی ہے جس سے آپ کے بلڈ پریشر کو کم کرنے اور آپ کے خون کے بہاؤ کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد مل سکتی ہے،  اس کے علاوہ کچھ مطالعات کے مطابق یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ مولی کا خون پر ٹھنڈا اثر پڑتا ہے۔

کھانسی اور نزلہ سے لڑتی ہے: اگرچہ موسم سرما میں ہونے والے نزلہ زکام کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن مولی وہ واحد سبزی ہے جو ان بیماریوں سے لڑنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے۔ اس  میں اینٹی کونجسیٹو خصوصیات ہیں جو آپ کے گلے اور سانس کی نالی سے بلغم کو صاف کرنے میں مدد کرتی ہیں۔

قوت مدافعت بڑھاتی ہے: وٹامن اے، سی، ای، بی 6، پوٹاشیم اور دیگر معدنیات سے بھرپور مولی سے آپ کے پورے جسم کو قوت مدافعت مل سکتی ہے۔ مولی میں اینٹی آکسیڈینٹ اور انتھوکیانن بھی زیادہ ہے ، جس کا مطلب ہے کہ یہ آپ کے دل کے لیے بھی کافی اچھی ہے۔

جِلد کے لیے مفید: مولیوں میں موجود تمام وٹامنز کے علاوہ ان میں فاسفورس اور زنک بھی ہوتا ہے اور یہ جب مل جاتے ہیں تو آپ کی جِلد سے کیل، مہاسے اور خشکی جیسے مسائل کا خاتمہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

جسم کو ہائیڈریٹ رکھتی ہے: مولیوں میں بھی پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ جسم کو قدرتی طور پر ہائیڈریٹ رکھتی ہیں۔

مولی کھانے کے بعد گڑ کھانے سے مولی جلد ہضم ہو جاتی ہے اور منھ سے بُو اور ڈکار وغیرہ بھی نہیں آتی جبکہ تلی کے امراض میں مولی کھانا بہت مفید ہے اور اس کے کھانے کا طریقہ یہ ہے کہ مولی کاٹ کر چھیل کر کالی مرچ اور ہلکا سا نمک لگا کر رات کو کھلے آسمان کے نیچے رکھ دیں تاکہ وہ اوس میں بھیگ جائے اور صبح نہار منھ کھالیں  البتہ  واضح رہے مولی کو رات میں کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔