طلبہ سے پوری پوری فیسیں وصول کرناظلم کے مترادف ہے

226

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم ڈویژن شعیب اعظم سلیمی نے کورونا چھٹیوںکے باوجود تعلیمی اداروں کی جانب سے سمسٹر فیس پوری چارج کرنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں میں آن لائن کلاسز کی وجہ سے بہت سے ایسے اخراجات ہیں جن کی بچت ہورہی ہے اس کے باوجودطلبہ سے پوری پوری فیسیں وصول کرناظلم کے مترادف ہے۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹیوں میں آن لائن کلاسسز پر بھی بہت سے تحفظات ہیں۔اور دوسری طرف وہ طلبہ جو حالات کی تنگی کی بدولت فیس نہیں دے سکتے یا لیٹ فیس جمع کروا رہے ہیں ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں جہاں اس دور میں ہر طبقہ ہائے زندگی متاثر ہوا وہیں سب سے زیادہ اثرات غریب اور نادار طلبہ پر ہوا ہیں۔انہوں نے کہاکہ وفاق اور صوبوں کی لڑائی نے تعلیمی نظام کو برباد کر دیا ہے، حکومت سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی معیار کو بہتر نہ بنا پائی۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ مفت تعلیم فراہم کرے، جامعات کی فیسوں میں 100 فیصد اضافے کیے گئے۔انہوں نے کہاکہ تعلیم کا ہر گھر کا مسئلہ ہے، حکومت کی ذمے داری ہے کہ دسویں جماعت تک مفت تعلیم فراہم کرے لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں بچوں کے لیے پرائمری اور ہائی اسکولز ناکافی ہیں۔ اس لیے لوگ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا سہارا لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیسوں میں مسلسل اضافہ ظلم ہے۔ حکومتی گرانٹ کو بند کرنے اور اخراجات طلبا کی جیبوں سے پورے کرنے کی پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے۔ سیلف فنانس کی چھری اب ہر طالب علم کے گلے پر رکھ دی گئی ہے۔ ہر طالب علم کو سیلف فنانس پر تعلیم دینے کا مطلب غریب طلبا پر علم کے دروازے بند کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت طلبا کے جائز مطالبات پورے کرے اور انہیں سہولیات فراہم کرے۔