جرمنی کا نیٹو کو چین کی فوجی طاقت ملحوظ رکھنے کا مشورہ

268
برسلز: نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ وزرائے خارجہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کا کہنا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو اپنی اصلاحات پر غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی اس اتحاد کو ایک عالمی فوجی طاقت کے طور پر چین کی حیثیت کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ہائیکو ماس نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چین کے حوالے سے کافی سوچ سمجھ کر نقطہ نظر اختیار کرنا ہوگا کیوں کہ آنے والے عشروں میں ایسے مواقع پیش آ سکتے ہیں جن کا ہم استعمال کرسکتے ہیں اور ایسے چیلنجوں بھی سامنے آسکتے ہیں جن کے لیے ہمیں تیار رہنے کی ضرورت ہوگی۔ مغربی اتحاد کی وڈیو کانفرنس میں علاقائی شراکت داروں آسٹریلیا، جاپان، نیوزی لینڈ اور جنوبی کوریا کے وزرا نے بھی حصہ لیا۔ نیٹو کے سربراہ ژینس اسٹولٹن برگ نے کہا کہ گوکہ چین نے نیٹو کی اقدار کو نہیں اپنایا ہے تاہم وہ اس کا مخالف بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیجنگ نے نئی فوجی صلاحیتوں پر کافی سرمایہ کاری کی ہے ۔ اسی کے ساتھ انہوں نے چین کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کی نکتہ چینی بھی کی۔ اجلاس میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کو 67 صفحات پر مشتمل ایک اہم رپورٹ پیش کی گئی جس میں اتحاد کو وسیع کرنے اور چین کے عروج اور روس کے مسلسل جارحانہ رویے کی بات کی گئی ہے۔