ایران کی امارات کو حملے کی براہ راست دھمکی

588

 

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) معروف اخباری ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے ممکنہ امریکی حملے کی صورت میں متحدہ عرب امارات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق ایران نے دھمکی آمیز پیغام متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے نائب سربراہ اور ولی عہد ابوظبی شیخ محمد بن زاید النہیان کو براہ راست دیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق ایران نے پیغام میں کہا ہے کہ اگر امریکا نے امارات کی سرزمین سے ایران پر حملہ کیا تو جواب میں ایران دبئی پر حملہ کردے گا اور ہم اسے محسن فخری زادہ کا قاتل بھی تصور کریں گے۔ مڈل ایسٹ آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا اماراتی ولی عہد سے رابطہ اتوار کے روز اماراتی وزارت خارجہ کی جانب سے محسن فخری زادہ کے قتل کی مذمت سے چند گھنٹے قبل ہوا۔ خیال رہے کہ 27 نومبر کو ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو تہران میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ ایران نے ایٹمی سائنسدان کے قتل کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا اور صحیح وقت پر بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ اس صورتحال کے بعد خلیج میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور تیزی سے صورتحال تبدیل ہورہی ہے۔ اسرائیل نے اپنے سفارتخانوں کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔ دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور دفاعی پالیسی کے نمایندہ جوزف بوریل سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق بات چیت کے دوران بوریل نے کہا کہ محسن فخری زادہ کا قتل ایک جرم ہے، جس پر یورپی یونین کا موقف انتہائی واضح ہے۔ ادھر ایرانی پارلیمان نے یورینیم کی زیادہ افزودگی کی حوالے سے ایک نیا قانون منظور کر لیا ہے۔ یہ قانون اس معاہدے کے خلاف ہے جو تہران حکومت نے 2015ء میں بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ کیا تھا۔ نئے قانون کے مطابق اب ایرانی جوہری ادارہ سالانہ 120 کلوگرام یورینیم پیدا کر سکے گا اور اس کی افزودگی کی شرح 20 فیصد ہو گی۔ ابھی تک ایران 5 فیصد افزودہ یورینیم پیدا کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ ایران اب بہتر معیار کے سینٹری فیوجز بھی تیار کرے گا۔ ماہرین کے مطابق اس اقدام سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔