وزیر اعظم کا بیانیہ عوام کے حالات کے مطابق نہیں، متوسط طبقے کا کچومر نکل گیا،لیاقت بلوچ

127

لاہور (نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں جے آئی یوتھ اور جنوبی پنجاب طلبہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے بیانیے اور عوام کے حالات میں کوئی تال میل نہیں‘ غریب اور متوسط طبقہ کا کچومر نکل گیا ہے اور عمران خان نہ جانے کس ترقی اور حالات کی بہتر ی کی باتیں کر رہے ہیں‘روزگار کی فراہمی کے بجائے عوام کا معاشی قتل تیز ہوگیا ہے‘ سیاسی جمہوری انتظامی اقدار کا جنازہ نکال دیا گیا ہے‘ پورے ملک میں احتجاج ، ہنگامے زور پکڑ رہے ہیں‘ سیاسی جلسوں کو روکنے کے لیے حکومت کا آمرانہ طرز عمل ناکام ہوگا‘ عمران خان تسلیم کر لیں کہ ان میں حکومت چلانے کی صلاحیت نہیں اور نہ ہی ان کے پاس ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے ٹیم ہے۔ لیاقت بلوچ نے پی ڈی ایم کے ملتان جلسے میں رکاوٹیں ڈالنے، گرفتاریوں اور غیر جمہوری اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جلسے اور حکومت کے عوام دشمن اقدامات پر احتجاج اپوزیشن جماعتوں کا آئینی، سیاسی، جمہوری حق ہے‘ جماعت اسلامی مہنگائی، بیروزگاری اور لاقانونیت کے خلاف تحریک چلا رہی ہے ‘ ہماری جدوجہد کشمیر کی آزادی اور اسلام کی حکمرانی کے لیے ہے‘ عوام کو منظم اور متحرک کر کے نااہل، ناکام اور مفاد پرست حکمران ٹولے سے نجات دلائیں گے۔ لیاقت بلوچ نے میاں محمد نواز شریف، میاں شہباز شریف کی والدہ اور مریم نواز، حمزہ شہباز کی دادی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ مرحومہ نیک، عبادت گزار اور غریب پروری کے لیے بہت شفیق خاتون تھیں‘ مرحومہ نے زندگی میں خاندان کے عروج اور آزمائشیں دیکھیں‘ اللہ تعالیٰ خاندان کو صبر جمیل عطا کرے۔ بلوچستان کے بزرگ رہنما ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے لیاقت بلوچ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ بلوچستان کے حالات پر تبادلہ خیال ہوا۔ بلوچستان میں سول جمہوری حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے ۔ لاپتا افراد کا مسئلہ گھمبیر ہو رہا ہے ‘ گوادر کے عوام کو ابھی تک پانی، بجلی اور روزگار کی سہولتیں نہیں مل سکیں‘ ماہی گیروں کا قدیم پیشہ ختم کیا جا رہا ہے۔