یورپ میں نفرت اور نسل پرستی کا اظہار معمول بن گیا‘ رپورٹ

394

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی پارلیمان نے رکن ممالک میں بنیادی حقوق کی فراہمی متاثر ہونے کا انکشاف کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق پارلیمان میں 2018-19ء میں بنیادی حقوق کی صورت حال سے متعلق رپورٹ پر رائے شمار کی گئی،جس میں یورپی ممالک کے ابتر حالات بیان کیے گئے تھے۔ رائے شماری کے دوران رپورٹ کے حق میں 330 ووٹ آئے۔ 298 نے مخالفت کی اور 65 ارکان غیر حاضر رہے۔ رپورٹ میں کئی یورپی حکومتوں کی جانب سے عدالتوں کی خودمختاری اور اداروں میں اختیارات کی تقسیم کے نظام کو کمزور کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کئی رکن ممالک میں نہ صرف شدت پسندوں بلکہ حکومت اور سیاسی جماعتوں کے نمایندوں کی جانب سے نفرت انگیز گفتگو اور نسل پرستی کا اظہار معمول بنتا جارہا ہے۔ رکن ممالک کی حکومتیں نیو نازی اور نیو فاشسٹ گروہوں پر پابندی عائد کریں۔ رپورٹ میں میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کو درپیش خطرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔ ارکان پارلیمان نے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کورونا لاک ڈاؤن کے دوران ظلم و تشدد سے روکیں۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں کئی ممالک کی سرحدوں پر پناہ کی درخواست کے جواب کا انتظار کرنے والے تارکین وطن کے حالات پر بھی بات کی گئی ہے، جنہیں سرحدی پولیس تشدد کرکے واپس دھکیلنے یا پناہ گزیں کیمپوں میں جانوروں کی طرح ٹھونسنے کی کوشش کرتی ہے۔