امریکی الیکشن کمیشن: ٹرمپ کے الزامات مسترد، صدارتی الیکشن شفاف قرار

395

واشنگٹن: امریکی الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کوشفاف قراردےدیاہے اور  ہر ووٹ کا مکمل ریکارڈ موجود ہے جبکہ کئی ریاستوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جا رہی ہے اور ضرورت پڑنے پر ہر ووٹ کی دوبارہ گنتی کی جا سکتی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن، کورآڈینیٹنگ کونسل، سائبر سیکورٹی اور ہوم لینڈ سیکورٹی نے ایک مشترکہ بیان میں کہاہےکہ 3 نومبر کا الیکشن امریکی تاریخ کا محفوظ ترین الیکشن تھا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات سے متعلق جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ انتخابات کے تمام عمل کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے اور حتمی سرکاری نتائج سے قبل تمام معاملات کی دوبارہ جانچ ہو رہی ہےجبکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام ریاستوں میں ہر ووٹ کا مکمل ریکارڈ موجود ہے اور کئی ریاستوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جا رہی ہے اور ضرورت پڑنے پر ہر ووٹ کی دوبارہ گنتی کی جا سکتی ہے۔

اعلامیے کے مطابق انتخابات کے دوران ووٹ ضائع ہونے کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں  اور ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ضد پر قائم ہیں اور ان کی جانب سے کئی ریاستوں میں مقدمات کے لیے درخواستیں دائر کر دی گئی ہیں۔

دوسری جانب جیتنے والے امیدوار جو بائیڈن نے اپنی انتظامیہ تشکیل دینے کے عمل کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے اور جوبائیڈن نے رون کلین کو وائٹ ہاؤس کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کرنے کا اعلان کر دیا۔

واضح رہے جوبائیڈن نے موجودہ امریکی صدر ٹرمپ کو انتخابات 2020 میں‌ واضح اکثریت کے ساتھ شکست دے دی ہے۔