واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی حکام نے ہیکرز کی جانب سے ایک ریاست کے ووٹرز کا ڈیٹا چرائے جانے کا انکشاف کردیا۔ محکمہ قومی سلامتی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ 3نومبر کے انتخابات سے قبل ہیکرز نے بڑی کارروائی کی اور اس میں مبینہ طور پر ایران ملوث ہے۔ اس سے قبل اکتوبر کے آغاز میں لاکھوں امریکی شہریوں کو ای میل کے ذریعے دھمکیاں دی گئی تھیں کہ ان کی معلومات چرالی جائیں گی۔ سائبر سیکورٹی کے نگراں ادارے ’’سی آئی ایس اے‘‘ اور ’’ ایف بی آئی‘‘ نے بھی اپنے مشترکہ بیان میں ایک وڈیو کے اصل ہونے کی تصدیق کی ،جو بظاہر دائیں بازو کے ایک ٹرمپ نواز گروہ’ پراؤڈ بوائز‘ کی جانب سے بھیجی گئی تھی۔ وڈیو اور ای میل میں امریکی شہریوں کو دھمکایا گیا کہ کس طرح ووٹر کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر کے افراتفری پھیلائی جا سکتی ہے۔ ادھر ایران نے واشنگٹن کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسے ٹرمپ یا جوبائیڈن کی فتح سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ دوسری جانب انتخابات کی تاریخ سر پر آتے ہی سیاسی فریقین کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں۔ ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے ریاست میشی گن میں جلسہ کیا،جہاں سابق صدر باراک اوباما بھی ان کے حمایت کے لیے موجود تھے۔ بائیڈن نے فلنٹ اور ڈیٹرائٹ میں 2ریلیوں سے خطاب کیا۔ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینسلوانیا میں 3ریلیوں میں شرکت کی۔ پینسلوانیا میں گزشتہ انتخابات میں وہ معمولی برتری سے کامیاب ہوئے تھے اور اس بار بھی وہاں سخت معرکے کی پیش گوئی کی جارہی ہے۔ سیاسی اکھاڑ بچھاڑ کے عمل میں عوام بھی اپنے طور پر شریک ہیں ۔