سارے جیب کترے اسٹیج پر کھڑے ہو کر کہتے ہیں ملک تباہ ہوگیا، وزیراعظم

386

لاہور :وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سارے جیب کترے اسٹیج پر کھڑے ہو کر کہتے ہیں ملک تباہ ہوگیا، مافیا جو چاہیے کرلے بلیک میل نہیں ہوں گا، احتساب ضرور ہوگا، جس سسٹم میں سزا اور جزا نہیں ہوتی وہ تباہ ہوجاتاہے۔

وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں انصاف ڈاکٹرز فورم کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کورونا وباء کے خلاف بڑی جنگ لڑرہا ہے اور جون کے وسط میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف نے مشکل وقت میں بہت بہادری اور محنت سے کام کیا ہے جبکہ مجھے خوف ہے کہ کورونا کا دوسرا سپیل آ سکتا ہے، جس طرح سے ملک میں کیسز کا اضافہ ہورہا ہے اور زیادہ خوف ان شہروں میں ہے جہاں آلودگی اور سموگ زیادہ ہے،آئندہ دو ماہ احتیاط سے گزارلیں تو خدشات کم ہو سکتے ہیں، لاہور ، کراچی، گوجرانوالہ، پشاور میں سموگ کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے میں ڈاکٹرز کا ایک مقام اور عزت ہوتی ہے، دکھی لوگوں کی خدمت کرنا مقدس فریضہ ہے لیکن بدقسمتی سے ہسپتالوں کے نیشنلائزڈ ہونے سے ہسپتالوں کا معیار ختم ہونے لگا اور جزا و سزا کا معاملہ ختم ہو گیا ، جس کے باعث معاشرے میں بگاڑ آیا، سرکاری ہسپتال صرف غریب کیلئے ہوگی اور امیروں کے نجی ہسپتال بن گئے، مزید یہ کہ تیسرا سپر امیر کا بننا جو علاج کے چیک اپ کیلئے بھی لندن جاتا ہے، چھینک بھی آ جائے تو لندن علاج کیلئے چلے جاتے ہیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ کہاں ہے نیا پاکستان تو ان سے کہتا ہوں کہ نیا پاکستان کوئی سوئچ نہیں ہے آن کیا تو نیا پاکستان بن گیا، کیونکہ ایسی چیزیں کہانیوں میں ہوتی ہیں جبکہ اصل میں تبدیلی ایک جدوجہد کا نام ہے، قوم جدوجہد کرتی ہے،پوری قوم مل کر محنت کرتی ہے پھر تبدیلی آتی ہے اور دنیا میں قومیں جدوجہد کر کے آگے آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ سے ہمیں سیکھنے کی ضرورت ہے، اللہ نے بھی ہمیں نبیؐ کی سنت پر عمل کرنے کا فرمایا ہے، ہمیں نبیؐ کی سنت کو پڑھنے کی ضرورت ہے، ریاست مدینہ کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر بہترین نظام تشکیل دیا گیا تھا۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایسا وزیراعظم آیا ہے جو مرضی کریں ان کا احتساب ہونا ہی ہے، یہ پاکستان کا فیصلہ کن وقت ہے، ملک میں پہلی مرتبہ نظر آرہا ہے کہ جیب کتروں، چوری اور غداری پر احتساب ہو گاکیونکہ 30سال باری لینے والے آج اکٹھے ہیں، پہلی دفعہ ملک میں میرٹ پر احتساب ہورہا ہے، اپوزیشن کو پتہ ہے میں بلیک میل نہیں ہوں گا اور جن کے مفادات متاثر ہوں گے وہ اتنے آرام سے تبدیلی نہیں آنے دیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہسپتالوں میں بھی ایسے لوگ تھے جو تبدیلی میں رکاوٹ تھے لیکن تبدیلی آئی، ہماری حکومت کی ترجیح ہے کہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں اصلاحات آہستہ آہستہ آئیں گی، ہسپتالوں میں اصلاحات کی ضرورت چاہتا ہوں، ہسپتالوں میں میرٹ پر سلیکشن ہو لیکن چھوٹے چھوٹے مافیاز تبدیلی نہیں آنے دے رہے ہیں۔

وزیراعظم نے یورپی ممالک کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے کہا کہ ایسی حرکتیں مسلمان برداشت نہیں کر سکتے ہیں، یورپ کو مسلمانوں کے جذبات سمجھنے ہوں گے، جبکہ ہمیں بھی متحد ہو کر ان کے اس اسلاموفوبیا ذہنیت کا مقابلہ کرنا ہو گا، تمام مسلمان ممالک کے سربراہان کو خط لکھا ہے، تمام اسلامی ممالک مغرب کو بتانا چاہیے کہ نبیؐ کی ہمارے لئے کیا اہمیت ہے، یو این یورپی اور مغربی ریاستوں کو یہ بتانا چاہیے کہ مسلمانوں کی دل آزاری کرنا بند کریں۔

وزیراعظم نےکہا کہ باہر رہنے والے مسلمانوں کیلئے بڑے مسائل پیدا ہو گئے ہیں، یورپ ہولوکاسٹ پر بہت اساس ہیں، اسی طرح نبیؐ کی بے حرمتی ہو تو ہمیں بھی بہت تکلیف ہوتی ہے۔