سراج الحق کا لیڈی ریڈنگ اسپتال کا دورہ‘ زخمیوں کی عیادت

202

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے پشاور میںلیڈی ریڈنگ اسپتال کا دورہ کیااور مسجد
میں بم دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ سینیٹر مشتاق احمدخان ، عنایت اللہ خان اور پشاورکے ضلعی امیر عتیق الرحمن خان بھی ان کے ہمراہ تھے ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کا پہلا کام عوام کو جان و مال کا تحفظ دینا ہوتا ہے مگر حکومت دوسرے کاموں میں مشغول ہوگئی ہے ۔حکمرانوں کو عوام کے جان و مال کی کوئی پروا نہیں ۔پشاورمسجد میں دہشت گردی کا واقعہ بہت بڑی سازش ہے ۔ایک طویل عرصے کے بعد اس ریجن میں دہشت گردی کے واقعات شروع ہو گئے ہیں۔ مدرسے پر حملہ بڑا سانحہ ہے۔ مدرسے میں 900کے قریب بچے زیر تعلیم تھے۔ دھماکے میں 8بچے شہید ہو گئے۔ حکومت کے لیے لمحہ فکر ہے۔ بھارتی حکومت مسلسل پاکستان کو دھمکیاں دے رہی ہے۔ افسوس حکومت بروقت اقدامات نہ کر سکی، معصوم بچوں کا ناحق خون بہایا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئٹہ اور پشاور دھماکوں سے متعلق کچھ معلومات تھیں۔ ربیع الاول کے مبارک مہینے میں بزدل دشمن نے ایک بار پھر ہمارے بچوں پر حملہ کیاہے۔ حکومت کی توجہ دیگر معاملات کی طرف ہے اس لیے ایسے واقعات ہو رہے ہیں۔ حکومت اور اداروں کو کہتا ہوں آپ کی ذمے داری عوام کی جان و مال کا تحفظ ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنایاجاتا اور دہشت گردی کی طرف سے غفلت نہ برتی جاتی تو آج ہم اپنے پھول جیسے بچوں کو بچا سکتے تھے ۔دریں اثنا سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ،نائب امیر لیاقت بلوچ ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،پروفیسر محمد ابراہیم ،معراج الہدیٰ صدیقی ،میاں محمد اسلم ،راشد نسیم اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ،اظہر اقبال حسن ،حافظ ساجد انور و دیگر نے پشاور مسجد میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی سفاکانہ اور وحشیانہ کارروائی قرار دیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ پاکستان اوراسلام دشمن قوتوں کی کارروائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کی سا لمیت کے خلاف دہشت گردی اور تخریب کاری کی سرپرستی کررہا ہے ۔سراج الحق و دیگر قائدین نے شہید ہونے والے بچوں کے والدین سے گہری ہمدردی ، دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لیے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔