انار جنت کا میوہ

1377

آج کل انارکا موسم ہے۔ انار کو جنت کا میوہ کہا جاتا ہے۔ قرآن میں اس کا تذکرہ ہے۔ انار کی افادیت مسلم ہے بیماری اور بخار کے دوران یہ پیاس کی شدت کو مٹاتا ہے۔ گرمی اور لو کے اثرات کو زائل کرتا ہے۔ اس میں جگر دل گردوں اور معدے کو قوت فراہم کرنے کی تاثیر ہوتی ہے۔ قوت مدافعت کو بڑھا کر مختلف بیماریوں سے بچاتا ہے۔ کمزور یاداشت رکھنے والے افراد کے لیے انتہائی مفید ہے۔ انار کے جوس اور شہد کو ملا کر استعمال کرنے سے یاداشت تیز ہوتی ہے۔ انار کا رس رحم کی بے قاعدگیوں اور رحم کے زخموں کے علاج کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ پیٹ کے کیڑوں کو بھی خارج کرتا ہے۔
(1) انار کے 20/25 ملی لیٹر جوس میں بھونے ہوئے زیرے کاسفوف اور چٹکی بھر نمک ڈال کر پینے سے بد ہضمی، تیزابیت، کھٹی ڈکاریں اور پتلے دستوں کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔
(2) نکسیر روکنے کے لیے انار کے رس کو دو سے چار قطروں تک ناک میں ٹپکائیں۔ ساتھ ہی آدھا کپ انار کا رس پلانے سے فوری آرام آجاتا ہے۔ اگر کچھ دنوں باقاعدگی کے ساتھ یہ رس پیا جائے تو نکسیر پھوٹنے کی شکایت ہمیشہ کے لیے دور ہوجاتی ہے۔
(3) تلی بڑھ جانے کی شکایت ہو تو انار کا خشک جڑوں کا جوس (پانی میں جڑیں بھگوئے رکھنے سے حاصل کیا جاتا ہے) دودھ کے ساتھ پینے سے مثبت نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
(4) ٹائیفائڈ کا علاج کرنے کے لیے تازہ انار کا شربت پتلا کرکے وقفے وقفے سے دینا چاہیے۔ اس سے دمے کے بخار اور معدے کے مسائل بھی ختم ہوجاتے ہیں۔
(5) پیٹ کے کیڑے خارج کرنے کے لیے انار کے خشک چھلکے کو پیس لیں۔ ہلکی آنچ پر ابال لیں اور ٹھنڈا ہونے پر 20/15 ملی لیٹر کی مقدار میں دن میں تین دفعہ پلادیں۔ دوسرے نسخے کے مطابق انار کے چھلکے کو پیس کر 5 ملی گرام خوراک کے ساتھ چٹکی بھر نمک ملاکر کھلانے سے بھی کیڑے خارج ہوجاتے ہیں۔
(6) ہائی بلڈ پریشر کو سطح پر لانے کے لیے انار کا تازہ رس دن میں دو بار پلانا چاہیے۔
انار کا استعمال صحت و تندرستی برقرار رکھنے کے لیے موثر ذریعہ ہے۔ ایک انار سو بیمار والا محاورہ اسی لیے مشہور ہے۔ آج کے دور میں بچوں کو بازار کے چپس اور دیگر پیکٹ والی اشیاء ٹافیاں اور جنک فوڈ کی عادت ہوگئی ہے۔ اس میں بچوں کے لیے فائدے کے بجائے نقصانات زیادہ ہیں۔ اگر بچوں کو دس بیس روپے کی یہ چیزیں دلانے کے بجائے ایک انار کا جوس بناکر پلایا جائے تو ان کے صحت کے بہت سے مسائل ہوسکیںگے۔ بس ذرا محنت اور مستقل مزاجی چاہیے۔