کمپنیاں بلامعاہدہ بریگزٹ کی تیاری کریں،برطانوی حکومت

232

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی حکومت نے بغیر کسی معاہدے کے بریگزٹ کے حوالے سے اقدامات شروع کردیے۔ لندن حکومت نے ملکی کاروباری شخصیات پر زور دیا کہ وہ تجارتی معاہدے کے بغیر ہی یورپی یونین سے نکلنے کے لیے تیاریاں تیز کردیں۔ بیان میں کہا گیا کہ وقت ختم ہورہا ہے اور اب یورپی یونین سے کسی معاہدے کے امکانات معدوم ہوچکے ہیں۔ اس سے قبل وزیر اعظم بورس جانسن نے جمعہ کے روز کہا کہ برسلز کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں اور اب بغیر کسی تجارتی معاہدے کے انخلا میں بہتری ہے۔ لندن حکومت کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ملک بھر کے تاجروں کو تحریری طور پر نئے کسٹم اور ٹیکس کے قواعد سے مطلع کیا جائے گا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی یونین کے مذاکرات کار مشیل بارنیئر رواں ہفتے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ فراسٹ سے ملاقات کے لیے آئے تھے، تاہم برطانوی حکومت کی بے رخی کے باعث اب ٹیلیفون کے ذریعے بات چیت پر اکتفا کرنے پر مجبور ہوگئے۔ بارنیئر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے برطانوی اخراج نے ماہی گیری پربھی ایک جنگ شروع کردی ہے، جو برطانوی اور یورپی یونین کے ٹرالروں نے 40برس سے دبا رکھی تھی۔ دوسری جانب 70 سے زیادہ برطانوی کاروباری گروہوں نے سیاستدانوں پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آجائیں اور برسلز کے ساتھ معاہدہ کریں۔ انہوں نے فریقین سے سمجھوتے کا راستہ تلاش کرنے کا مطالبہ کیا۔ یورپی یونین کے سینئر وزیر مائیکل گو کا بھی ان بیانات کی حمایت کرتے ہوئے کہناتھا کہ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے اب بھی دروازہ کھلا ہے۔ صرف 75روز میں تبدیلی لانے کا دعویٰ اور کاروباری اداروں کو مہلت دینا لندن حکومت کی غلطی ہے۔ اس مشکل وقت میں فریقین کو مل کر کام کرنا ہے، تاکہ آزاد تجارتی ملک کو اپنی سرحدوں، علاقائی پانیوں اور قوانین مضبوط رکھنے کے لیے وسیع مواقع دستیاب ہوں۔ کسی بھی قسم کے کاروباری نقصان کی ذمے دار برطانوی حکومت ہی ہے۔